چهارشنبه 30/آوریل/2025

مشرقی غزہ احتجاج:دسیوں فلسطینی اسرائیلی فائرنگ، اشک آور گولوں سے زخمی

جمعہ 4-مئی-2018

اسرائیلی فوج نے غزہ کے ساتھ ملنے والی اپنی سرحد پر “عظیم واپسی مارچ” میں شرکت کرنے والے فلسطینی مظاہرین پر براہ راست گولیاں اور اشک آور گیس کے شیل برسا کر جمعہ کے روز کم سے کم 30 مظاہرین کو زخمی کر دیا۔

جمعہ کے روز عظیم واپسی مارچ کے سلسلے میں ہونے والے احتجاج میں بڑی تعداد میں فلسطینی مرد، خواتین اور بچے علی الصباح ہی غزہ کے ساتھ ملنے والی اسرائیلی سرحد کے قریب لگائے گئے واپسی کیمپوں میں جمع ہونا شروع ہو گئے تھے۔ فلسطینیوں نے 30 مارچ سے ہفتہ وار احتجاج کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے جس میں اب تک 43 فلسطینی شہید جبکہ سیکڑوں زخمی ہوئے ہیں۔

میڈیکل ذرائع نے بتایا کہ چار مئی بروز جمعہ ہونے والے احتجاج کو کچلنے کے لئے اسرائیلی فوج نے سرحد پار سے اپنے ماہر نشانچیوں کے ذریعے مظاہرین کو تاک کر نشانہ بنایا جس سے دس مظاہرین کو براہ راست گولیوں کے زخم آئے جبکہ فلسطینیوں کو منتشر کرنے کے لئے داغے جانے والے اشک آور گیس کے گولوں سے تقریبا بیس مظاہرین دم گھٹنے کی وجہ سے مختلف ہسپتالوں میں لائے گئے۔

فلسطینی نوجوان جمعہ کے روز کئے جانے والے احتجاجی مظاہرے کے دوران اسرائیلی سرحد سے صرف نصف کلومیٹر دور بڑی تعداد میں ناکارہ ٹائر لا کر جلاتے رہے تاکہ اس کے دبیز دھویں کی وجہ سے اسرائیلی نشانچی انہیں سرحد پار سے اپنے گولیوں کا نشانہ نہ بنا سکیں۔

اطلاعات کے مطابق مظاہرین کے ایک گروپ نے احتجاجی پروگرام کی فضا سے نگرانی کرنے والے ایک ڈرون کو دیسی ساختہ غلیل سے تباہ کر دیا۔

مختصر لنک:

کاپی