چهارشنبه 30/آوریل/2025

یہودیوں کی اکثریت فلسطینی مظاہرین کے قتل عام کی حامی نکلی

جمعرات 3-مئی-2018

اسرائیل میں عوامی سطح پر بھی انتہا پسندانہ رحجانات میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ رائے عامہ کے ایک تازہ جائزےمیں بتایا گیا ہے کہ یہودیوں کی اکثریت غزہ کی پٹی میں حق واپسی کے لیے تحریک چلانے والے پرامن فلسطینی مظاہرین کے اجتماعی قتل عام کی حامی ہے۔

مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیل کے ایک عبرانی ٹی وی چینل پر کیے گئے سروے میں رائے دینے والے 83 فی صد یہودی آباد کاروں نے کہا کہ مشرقی غزہ میں اسرائیلی فوج کی فلسطینی مظاہرین پر فائرنگ اور طاقت کا استعمال’درست‘ ہے۔

رپورٹ کے مطابق 71 فی صد غزہ کے عوام پر عاید کردہ پابندیوں اور ناکہ بندی میں نرمی کے خلاف ہیں۔ امریکی سفارت خانے کی القدس منتقلی کے سوال پر 63 فی صد نے سفارت خانے کی منتقلی کی حمایت کی۔

سینتالیس فی صد کا کہنا ہے کہ اسرائیل اور ایران کے درمیان جنگ کے امکانات ہیں جب کہ 40فی صد کا کہنا ہے کہ ایران اور اسرائیل میں جنگ کا امکان کم ہے۔ جنگ کی صورت میں 64 فی صد کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی کامیابی کے امکانات زیادہ ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی