غزہ کی مشرقی سرحد پر حق واپسی کے لیے احتجاج کے دوران اسرائیلی فوج کی دہشت گردی کے دوران شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 48 ہوگئی ہے جب کہ 7000 فلسطینی زخمی ہوچکے ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیلی فوج نے مشرقی غزہ میں سرحد کے قریب گولیاں مار کر مزید تین فلسطنیوں کو شہید کردیا جس کے بعد شہداء کی تعداد بڑھ کر اڑتالیس ہوگئی ہے۔
گذشتہ روز مشرقی غزہ کی سرحد پر سیکڑوں فلسطینیوں نے ریلیاں نکالیں اور سرحد کی طرف بڑھنے کی کوشش کی۔ اس موقع پر تعینات اسرائیلی نشانہ بازوں نے پرامن مظاہرین پر حملے کیے جس کے نتیجے میں درجنوں شہری زخمی ہوئے۔
شہداء القدس فاؤنڈیشن کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت قرار دیے جانے کے بعد اب تک اسرائیلی فوج کی انتقامی کارروائیوں میں 102 فلسطینی جام شہادت نوش کرچکے ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے نامہ نگاروں کے مطابق صہیونی فوج کے نشانہ بازوں نے فلسطینی صحافیوں پر براہ راست فائرنگ کی۔ فائرنگ کی زد میں آ کر دسیوں فلسطینی مظاہرین بھی زخمی ہوگئے۔
خیال رہے کہ فلسطین میں 30 مارچ کو شروع ہونے والی ’حق واپسی‘ تحریک چھ ہفتوں تک جاری رہے۔ گذشتہ دو ہفتوں کے دوران اسرائیلی فوج کی فائرنگ کے نتیجے میں غزہ میں48 مظاہرین شہید اور7000سے زاید خمی ہو چکے ہیں۔