جمعه 15/نوامبر/2024

غزہ : فلسطینی مظاہرین کو گولی مارنے کے خفیہ اسرائیلی احکامات

منگل 1-مئی-2018

اسرائیلی ذرائع ابلاغ نے انکشاف کیا ہے کہ فوج نے تسلیم کیا ہے کہ غزہ کی پٹی میں مظاہرہ کرنے والے فلسطینیوں کو گولیاں مارنے کے احکامات دیے گئے ہیں۔

عبرانی اخبار ’ہارٹز‘ نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ فوج کو مشرقی غزہ میں جمع ہونے والے فلسطینی مظاہرین کو گولی مارنے کے احکامات اعلیٰ سطح کی قیادت کی طرف سے دیے گیے ہیں۔

اخباری رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ فوج کی طرف سے سپریم کورٹ میں دائر کردہ ایک کیس کا جواب داخل کرایا ہے۔ انسانی حقوق کے ایک گروپ کی طرف سے دائر کردہ درخواست میں موقف اخیار کیا گیا ہے کہ فوج یہ تسلیم کرچکی ہے کہ اسے غزہ کی پٹی میں جمع ہونے والے مظاہرین کو گولیاں مارنے کے احکامات دیے گیے ہیں۔ اس کے جواب میں اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ غزہ کی سرحد پر تعینات فوجیوں کو خفیہ طورپر ایسے احکامات جاری کیے گئے ہیں۔

فوج کا کہنا ہے کہ غزہ کی سرحد پر تعینات فوجیوں کو کہا گیا ہے کہ وہ ممنوعہ علاقے میں داخل ہونے والے فلسطینی مظاہرین کو خطرہ قرار دے کر انہیں گولیاں ماریں۔ تاہم یہ احکامات خفیہ ہیں۔

خیال رہے کہ انسانی حقوق کی تنظیموں نے اسرائیلی سپریم کورٹ میں ایک مقدمہ دائر کیا ہے جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج کو غزہ میں پرامن مظاہرین پر آتشیں گولیاں چلانے کے احکامات جاری کیے گئے ہیں۔ عدالت سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ فلسطینی مظاہرین پر طاقت کے استعمال پر پابندی عاید کرے اور پرامن شہریوں پر گولیاں چلانے کے احکامات کا نوٹس لے۔

مختصر لنک:

کاپی