چهارشنبه 30/آوریل/2025

فلسطینی سائنسدانوں کا قتل سوچا سمجھا اسرائیلی منصوبہ:امام قبلہ اول

اتوار 29-اپریل-2018

مسجد اقصیٰ کے امام اور خطیب الشیخ عکرمہ صبری نے کہا ہے کہ فلسطینی اہل علم اور سائنسدانوں کا قتل اسرائیل کا ایک سوچا سمجھا منصوبہ ہے۔ اس منصوبے کا مقصد فلسطینی کو باصلاحیت افراد سے محروم کرنا اور سائنسی ترقی کے میدان میں پیچھے دھکیلنا ہے۔ ان کا اشارہ ھال ی میں کالولمپور میں مسلح افراد کے حملے میں فلسطینی سائنسدان ڈاکٹر فادی البطش کی جانب تھا۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق مسجد اقصیٰ کے امام وخطیب نے قبلہ اول میں جمعہ کے اجتماع سے خطاب میں کہا کہ صہیونی ریاست ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت سائنس اور ٹیکنالوجی کے میدان میں غیر معمولی خدمات انجام دینے والوں جان سے مارنے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔ نہ صرف فلسطین بلکہ بعض دوسرے مخالف ممالک میں بھی سائنسدانوں کو ایسے ہی واقعات میں قتل کیا گیا ہے۔ ماضی میں قرون وسطیٰ میں یورپ سائنسدانوں اور موجدین کو قتل کرنے کی پالیسی پر عمل پیرا رہا۔ ان کا کہنا تھا کہ سائنسدانوں کے قتل کی پالیسی تاریک دور کی مکروہ تاریخ کا حصہ ہے مگر فلسطینی سائنسدانوں کو آج کے دور میں بھی صہیونیوں کے منظم حملوں کا سامنا ہے۔ فلسطین قوم کے دشمن انسانیت کے خلاف جرائم میں ملوث ہیں۔

انہوں نے کہا کہ صہیونی دشمن قضیہ فلسطین کا تصفیہ کرنے کے لیے قوم میں سراٹھانے والی چیدہ چیدہ شخصیات کو شہید کرنے کے گھناؤنی حربے استعمال کرتا رہا ہے مگر صہیونیوں کی یہ سازش قضیہ فلسطین کو کمزور یا ختم نہیں کرسکی بلکہ اس کے نتیجے میں قضیہ فلسطین ہمیشہ ابھر کرسامنے آتا رہا ہے۔

الشیخ عکرمہ صبری نے کہا کہ انتہا پسند یہودیوں اور صہیونیوں کی ریشہ دوانیوں، شیطانی چالوں اور سازشوں میں آئے روز اضافہ ہو رہا ہے۔ اس وقت صہیونی ریاست کا پورا نظام انتہا پسندوں کے ہاتھوں میں ہے۔ اسرائیلی عدلیہ، سیاست، حکومت اور قانون نافذ کرنے والے ادارے انتہا پسندوں کے نرغے میں ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی