قابض صہیونی فوج نے فلسطین کے مقبوضہ بیت المقدس کے ایک مقامی فلسطینی شہری سے زبردستی اس کا مکان مسمار کرادیا۔
’وادی حلوہ انفارمیشن سینٹر‘ کے مطابق ہفتے کے روز اسرائیلی بلدیہ اور پولیس کی بھاریی نفری نے وادی حلوہ کالونی میں ایاد رمضان نامی شہری سے اس کا مکان زبردستی مسمار کردیا۔
قابض حکام کی طرف سے مالک مکان کو ایک نوٹس دیا گیا جس میں دعویٰ کیا گیا کہ اس نے اپنا مکان حکومت کی اجازت کے بغیر اور غیرقانونی طورپر تعمیر کیا ہے۔ اس کے بعد قابض فوج نے اسے مجبور کیا کہ وہ مکان مسمار کردے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ایاد رمضان کو تین ماہ قبل ایک نوٹس جاری کیا گیا تھا جس میں اسے مکان خالی کرنے کئ بعد مسمار کرنے کا حکم دیا گیا تھا۔
اسرائیلی پولیس کا کہنا ہے کہ ایاد رمضان سے کہا گیا تھا کہ وہ مکان خالی کرکے مسمار کرے ورنہ اسے مکان کی مسماری کے اخراجات جو کہ 60 ہزار شیکل یا 16 ہزار امریکی ڈالر ادا کرنا ہوں گے۔
خیال رہے کہ مقبوضہ بیت المقدس اور فلسطین کے دوسرے علاقوں میں فلسطینیوں کے مکانات کی مسماری صہیونی فوج کا پسندیدہ مشغلہ بن چکی ہے۔ اس گھناؤنے حربےکا مقصد القدس کے فلسطینی باشندوں پر عرصہ حیات تنگ کرکے انہیں شہر سے نکل جانے پر مجبور کرنا ہے۔