بھارت کے دارالحکومت دہلی کی مقامی حکومت نے مسلمان اساتذہ کی دوران ڈیوٹی نماز جمعہ کی ادائی پر پابندی عاید کردی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق بارت میں اقلیتوں کی نمائندہ کمیٹی کے چیئرمین ظریف الاسلام خان نے بتایا کہ دہلی کی حکومت کے زیرانتظام محکمہ تعلیم کی طرف سے جاری کردہ ایک حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ مسلمان اساتذہ کو دوران ڈیوٹی جمعہ کی نماز ادا کرنے کی اجازت نہیں ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ حکومت کی طرف سے مسلمانوں کی مذہبی آزادی کے خلاف اس اقدام کا یہ جواز پیش کای گیا ہے کہ جمعہ کی نماز میں مصروفیت سے طلباء کے مفاد کو نقصان پہنچتا ہے۔
ظریف الاسلام خان نے کہا کہ شہرکے اساتذہ کی طرف سے محکمہ تعلیم کو ایک درخواست ارسال کی گئی تھی جس میں مطالبہ کیا تھا کہ وہ مسلمان اساتذہ کو جمعہ کی نماز کی ادائی کی اجازت دے۔
دہلی میں اقلیت کمیٹی نے وزارت تعلیم کے حکم کودوسرے مقامی اداروں کے سامنے بھی اٹھایا مگر مسلمانوں کو حمایت نہیں مل سکی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ بھارتی وزارت تعلیم سنہ 1954ء میں منظور کردہ ایک فرسودہ قانون کا سہارا لے رہی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ڈیوٹی پر مامور مسلمان ملازمین کی نماز جمعہ کی ادائی کی وجہ سے تنخواہ میں کٹوتی کی جائے گی۔