خلیجی ریاست قطر کے سرکاری ثقافتی ادارے ’کتارا‘ کے زیراہتمام تیسرا سالانہ نعتیہ قصاید کا مقابلہ دوحہ میں جاری ہے۔ اس مقابلےمیں پہلے، دوسرے اور تیسرے نمبر پربہترین نعتیہ قصاید قرار دیے جانے والے منظوم کلام کے شعراء کو انعامات سے نوازا جائے گا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق ’کتارا‘ کے زیراہتمام تیسرا سالانہ نعتیہ قصاید کا چار روزہ مقابلہ آج ہفتے کو ختم ہو رہا ہے جس میں 30 منتخب قصاید میں پہلے تین کے شعراء کرام کو انعامات سے نوازا جائے گا۔ اس نعتیہ منظوم کلام کےمقابلے کے لیے ’خیر البشر کے لیے خوبصورت اشعار‘ کا عنوان دیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ ’کتارا‘ کی جانب سے تین سال قبل عرب ممالک میں نعتیہ کلام پر مبنی قصاید کا سالانہ مقابلہ شروع کیا گیا تھا۔
اس مقابلے میں رواں سال سعودی شاعر محمد بن عبداللہ الزعبی نے شرکت سے معذرت کی ہے۔ مقابلے میں 14 قصاید نبطی طرز کی عرب شاعری کے قصیدے شامل ہیں۔ مجموعی طورپر 30 شعراء کرام کے نعتیہ قصیدے شامل ہیں۔ پندرہ کے گروپ میں سے 5 منتخب قصیدوں کو حتمی شکل دے دی گئی تھی۔ جب کہ آخری مرحلے میں آج قصیدے منتخب کیے جائیں گے۔ اس حوالے سے حتمی تقریب آج اتوار کو منعقد کی جا رہی ہے۔
انتظامیہ کا کہنا ہے کہ رواں سال انہیں مجموعی طورپر 942 نعتیہ قصیدے موصول ہوئے تھے۔ ان میں 89 النبطی طرز اور 853 فصیح عربی زبان میں لکھے گئے ہیں۔ تمام انعامات کی مجموعی رقم 11 لاکھ 50 ہزار ڈالر مقرر کی گئی ہے جو بالترتیب، اول ، دوم اور سوم آنے والے قصیدوں کے شعراء کو ادا کی جائے گی۔ اس سرگرمی کا مقصد مسلم امہ میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت اور ان سے عقیدت کےجذبات کو مہمیز دینا ہے۔