اسرائیلی فوج نے کل جمعرات کو ایک بیان میں اعتراف کیا ہے کہ بحریہ کا ایک بغیر پائلٹ ڈرون طیارہ چند ہفتے قبل معمول کی پرواز کے دوران مبینہ طور پر فنی خرابی کے باعث لبنان میں گر کر تباہ ہوگیا تھا۔
اسرائیلی فوج کی مقرب ویب سائیٹ ’واللا‘ کا کہنا ہے کہ فوج نے لبنان میں ایک ڈرون طیارے کے حادثے کی خبر صیغہ راز میں رکھی تھی مگر گذشتہ روز فوج نے تسلیم کیا ہے کہ ایک فوجی ڈرون طیارہ چند ہفتے قبل لبنان کی حدود میں گر کر تباہ ہوگیا تھا، تاہم اس واقعے کے حقیقی اسباب کا تعین نہیں کیا گیا۔ فوج کی طرف سے اتنا کہا گیا ہے کہ طیارے کا حادثہ فنی خرابی کے باعث پیش آیا۔ رپورٹ کے مطابق بحریہ اس واقعے کی تحقیقات کررہی ہے تاہم اس کے نتائج جاری نہیں کیے گئے۔
عبرانی ویب سائیٹ کے مطابق ڈرون طیارے کا حادثہ 31 مارچ کو پیش آیا تھا۔ اسی تاریخ کو لبنانی حزب اللہ کے مقرب ذرائع ابلاغ نے دعویٰ کیا تھا کہ اسرائیلی فوج کا ایک ڈرون طیارہ بیت یاحون اور برعشیت کے درمیان گر کرتباہ ہوگیا تھا۔ میڈیا کے مطابق یہ ڈرون طیارہ جاسوسی کے مشن پر تھا۔ ڈرون طیارے کے گرنے کے بعد اسرائیلی فوج کے ایک ہیلی کاپٹر نےمعلومات تلف کرنے کے لیے ڈرون طیارے کے ملبے پر بمباری کی تھی اور اس کے شواہد مٹا دیئے تھے۔