اسرائیلی پولیس نے آج منگل کے روز مسجدا قصیٰٗ کے پانچ مقامی محافظوں کو عدالت میں پیش کیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیلی پولیس نے حراست میں لیے گئے قبلہ اول کے پہرے داروں فادی علیان، لوئی ابو السعد، خلیل الترھونی، حمزہ النبالی اور عرفات نجیب کو شاہراہ صلاح الدین پر قائم حراستی مرکز سے متصل عدالت میں پیشی کے بعد تفتیش کے لیے لے جایا گیا۔
مسجد اقصیٰ کے ڈائریکٹر الشیخ عمر الکسوانی نے مرکزاطلاعات فلسطین کے نامہ نگار سے بات کرتے ہوئے کہا کہ صہیونی حکام کی طرف سے ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت مسجدا قصیٰ کے محافظوں کو ہراساں کیا جا رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ صہیونی حکام مسجد اقصیٰ کی خدمت اور اس کی حفاظت کرنے والے فلسطینیوں کو نفسیاتی اورجسمانی تشدد کا نشانہ بنا کر انہیں قبلہ اول سے دور کرنے کی مذموم کوشش کررہے ہیں۔
ادھر اسرائیلی فوج اور پولیس کی فول پروف سیکیورٹی میں 135 یہودی آبادکاروں نے مسجد اقصیٰ میں گھس کر مقدس مقام کی بے حرمتی کا ارتکاب کیا۔ یہودی آباد کار جن میں طلباء اور انٹیلی جنس اداروں کے ارکان بھی شامل تھے مراکشی دروازے سے مسجد میں داخل ہوئے۔ اس موقع پر اسرائیلی پولیس نے فلسطینی مسلمان نمازیوں کو قبلہ اول میں داخل ہونے سے روک دیا گیا تھا۔