یورپی یونین کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں باور کرایا گیا ہے کہ یونین فلسطینی اتھارٹی کو دی جانے والی مالی امداد میں کوئی تبدیلی یا کمی نہیں کرے گی۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق یورپی یونین کے ترجمان برائے فلسطین شادی عثمان نے ایک بیان میں کہا کہ یورپی یونین کی طرف سے فلسطینی اتھارٹی کی مالی امداد پر کسی قسم کی شرط عاید نہیں کی گئی۔ اس حوالے سے اسرائیلی ذرائع ابلاغ میں شائع ہونے والی خبریں بے بنیاد ہیں۔ یورپی یونین غیر مشروط طورپر فلسطینیوں کی مالی مدد جاری رکھے گی۔
’قدس پریس‘ سےبات کرتے ہوئے شادی عثمان نے کہا کہ یورپی یونین معمول کے مطابق فلسطینیوں کی مالی مدد جاری رکھے گی۔ فلسطینی اتھارٹی کی سالانہ امداد میں کسی قسم کی تبدیلی یا کمی نہیں کی گئی ہے۔
انہوں نے وضاحت کی کہ یورپی یونین کی طرف سے رواں سال فلسطینی اتھارٹی کو 30 کروڑ ڈالر کی امداد دینے کا اعلان کیا گیا ہے۔ ان میں سے نصف رقم فلسطینی اتھارٹی کے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں کی مد میں ادا کی جائے گی۔ اس کے علاوہ 100 ملین ڈالر کی رقم فلسطینی پناہ گزینوں اور 50 ملین ڈالر فلسطین میں بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کے لیے دینے کا اعلان کیا گیاہے۔
خیال رہے کہ دو روز قبل اسرائیلی اخبار ’یدیعوت احرونوت‘ نے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا تھا کہ برسلز میں ہونے والے یورپی یونین کے اجلاس میں فلسطینی اتھارٹی کے لیے مالی امداد کو مشروط کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اخباری رپورٹ کے مطابق یورپی یونین نے کہا ہے کہ وہ نفرت کی تعلیم دینے کے لیے فلسطینیوں کو مالی امداد نہیں دے گی۔ نیز یہ کہ یورپی یونین نے کہا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی ہمیں ضمانت فراہم کرے کہ اسے ملنے والی مالی رقوم پرامن مقاصد کے لیے استعمال ہو رہی ہیں۔