فلسطین کے سنہ 1948ء کے دوران قبضے میں لیے گئے فلسطینی شہر حیفا میں ہزاروں فلسطینی مہاجرین نے اپنےگھروں کو واپس جانے کے حق میں ریلی نکالی۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حیفا میں احتجاجی مظاہرہ کرنےوالے ہزاروں فلسطینی ’عتلیت‘ شہر میں واپس اپنے گھروں میں جانے کا مطالبہ کررہے تھے۔
یاد رہے کہ اسرائیلی فوج اور صہیونی مسلح ملیشیاؤں نے سنہ 1948ء میں صہیونی ریاست کےقیام کے دوران عتلیت شہرسے ہزاروں فلسطینیوں کو بندوق کی نوک پرگھروں سےنکال دیا تھا۔ ان میں سے بڑی تعداد میں فلسطینی حیفا میں عارضی طورپر پناہ گزین ہوئے تھے مگر بعد میں انہیں واپس ان کے گھروں کو نہیں جانے دیا گیا۔
حیفا میں احتجاجی مظاہرے کا اہتمام ’کمیٹی برائے دفاع حقو مہاجرین‘ کی جانب سے کیا گیا تھا۔
مظاہرین نے ہاتھوں میں بینرز اور کتبے اٹھا رکھے تھے جن پر غزہ میں جاری حق واپسی تحریک کی حمایت کے نعروں کے ساتھ اپنے حق واپسی کی حمایت میں نعرے درج تھے۔ پرامن مظاہرے میں ساحلی علاقوں المثلث، الجلیل، شمالی النقب اور جزیرہ نما النقب کے جنوبی علاقوں سے بے دخل کردہ فلسطینی شہری شریک ہوئے۔
مظاہرین نے حق واپسی پر کسی بھی قسم کی سودے بازی کی سازشوں کو مسترد کردیا اور کہا کہ فلسطینیوں کی آنے والی نسلیں بھی اپنے حق واپسی کے لیے احتجاج جاری رکھیں گی۔
مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ اسرائیلی پولیس اورفوج نے حیفا میں نکالی جانے والی ریلی کی راہ میں جگہ جگہ رکاوٹیں کھڑی کرکے انہیں روکنے کی کوشش کی۔
واضح رہے کہ غزہ کی پٹی میں تیس مارچ سے جاری حق واپسی احتجاجی تحریک کے دوران اسرائیلی فوج کی ریاستی دہشت گردی کے نتیجے میں 35 فلسطینی شہید اور چار ہزار سے زاید زخمی کیے جا چکے ہیں۔