اسلامی تحری مزاحمت ’حماس‘ کے سیاسی شعبے کے نائب صدر صالح العاروی کی قیادت میں جماعت کے اعلیٰ اختیاراتی وفد نے قاہرہ میں مصری حکام کے ساتھ دوٹوک اور تفصیلی بات چیت کی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ قاہرہ میں حماس کے وفد کی مصری انٹیلی جنس وزیر عباس کامل اور ڈائریکٹر انٹیلی جنس امور سے تفصیلی مذاکرات کیے۔ یہ مذاکرات مثبت اور حوصلہ افزا رہے ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ جماعت کے وفد نے مصری حکام کو باور کرایا ہے کہ حماس قومی وحدت کے لیے اپنے دیرینہ اور اصولی موقف پر قائم ہے۔ حماس سمجھتی ہے کہ قومی مصالحت کے عمل کے لیے فریقین کے درمیان اعتماد سازی کی فضاء سازگار بنانے کی اشد ضرورت ہے۔
حماس کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ جماعت نے مصر کی جانب سے سنہ 2011ء سے 2017ء کے دوران فلسطینیوں میں مصالحت کے لیے جتنی کوششیں کیں، ان کا مثبت اور صدق دل سے جواب دیا گیا۔
بیان میں مزید کہا گی اہے کہ فلسطینیوں میں مفاہمت کی کوششوں کے ساتھ فلسطینیوں کے حق واپسی کی حمایت، آزاد فلسطینی ریاست کے قیام اور القدس کو فلسطینی ریاست کا دارالحکومت بنائے جانے کے حوالے سے مصر کی کاوشیں قابل قدر ہیں۔
حماس نے فلسطینی دھڑوں میں مصالحتی کوششیں کرانے کے لیے مصر کی مساعی پر قاہرہ کا شکریہ ادا کیا۔
خیال رہے کہ حماس کا ایک اعلیٰ اختیاراتی وفد حال ہی میں جماعت کے سیاسی شعبے کے نائب صدر صالح العاروری کی قیادت میں مصر کے دورے پر روانہ ہوا تھا۔ اس دورے کا مقصد فلسطینی دھڑوں کے درمیان مصالحت کے حوالے سے کوششوں کو آگے بڑھانا اور غزہ کی پٹی کے عوام کو درپیش مسائل کے حل کے لیے ٹھوس لائحہ عمل تیار کرنا ہے۔