فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی کی مشرقی سرحد کے قریب فلسطینی طلباء کی ایک ریلی پر قابض صہیونی فوج نے براہ راست فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں کم سے کم 84 طلباء اور طالبات شدید زخمی ہوگئے۔ یہ واقعہ منگل کی شام اس وقت پیش آیا جب طلباء کی بڑی تعداد نے مشرقی غزہ کی سرحد کے قریب حق واپسی کے لیے ریلی نکالی۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق غزہ میں وزارت تعلیم کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ گذشتہ تین ہفتوں کے دوران غزہ کی مشرقی سرحد پر ہونے والی احتجاجی ریلیوں کے دوران سیکڑوں فلسطینی طلباء زخمی ہوچکے ہیں۔ گذشتہ روز نکالی گئی جس میں سیکڑوں طلباء نے حصہ لیا۔ اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے 84 طلباء زخمی ہوگئے۔ ان میں سے سات کی حالت خطرے میں بیان کی جاتی ہے۔ 57 طلباء کو درمیانے درجے کے زخم آئے ہیں۔
وزارت تعلیم اور محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج کی طرف سے فلسطینی طلباء پر سیدھی گولیاں چلائی گئی اوران پر آنسوگیس کی شیلنگ کی گئی۔ فائرنگ سے کئی طلبا کے پیٹ اور جسم کے بالائی حصوں پر گولیاں لگی ہیں۔ بعض طلباء کی گردنوں پر بھی گولیاں لگیں جس کے نتیجے میں وہ شدید زخمی بتائے جاتے ہیں۔