اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] کے سیاسی شعبے کے سینیر رکن خلیل الحیہ نے کہا ہے کہ مشرقی غزہ کی سرحد پر سب سے بڑا واپسی مارچ 15 مئی کو ہوگا اور اس موقع پر فلسطینی قوم صہیونی دشمن کی طرف سے مسلط کی گئی فرضی سرحدوں کو توڑ ڈالے گی۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق غزہ میں تربیتی مشقوں کے دوران شہید ہونے والے اسلامی جہاد کے چار کارکنوں کے حوالے سے منعقدہ تعزیتی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے خلیل الحیہ نے کہا کہ فلسطینی قوم اپنے ملک میں قائم کی گئی فرضی سرحدوں کو نہیں مانتی۔ پندرہ مئی کو مشرقی غزہ کی طرف لاکھوں فلسطینی مارچ کریں گے اور نام نہاد سرحد کو عبور کرکے واپس اپنے علاقوں میں جانے کے لیے تحریک چلائیں گے۔
خلیل الحیہ نے کہا کہ فلسطینی قوم پر مصنوعی سرحدیں مسلط کی گئی ہیں۔ ہم ان سرحدوں کو نہیں مانتے۔ انہوں نے کہا کہ فلسطینی قوم کا حق واپسی مارچ بھی مزاحمت کی ایک شکل ہے اور اسے منطقی انجام تک جاری رکھا جائے گا۔
حماس رہ نما نے دھماکے میں شہید ہونے والے اسلامی جہاد کے کارکنان کو خراج عقیدت پیش کیا اور کہا کہ فلسطینی قوم شہداء کے نقش قدم پر سفر جاری رکھے گی۔ خیال رہے کہ دو روز قبل غزہ میں مشقوں کے دوران دھماکے کے نتیجے میں اسلامی جہاد کے چار کارکن شہید ہوگئے تھے۔