نام نہاد جمہوریت کی علم بردار صہیونی ریاست فلسطینی قوم کے بچوں سے تعلیم کا حق بھی سلب کرنے کے ساتھ ساتھ ان سے احتجاج کا حق بھی سلب کررہی ہے۔
اس کی تازہ مثال گذشتہ روز غرب اردن کے شہر الخلیل میں الظاھریہ کے مقام پر دیکھی گئی۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے نامہ نگار کے مطابق فلسطینی طلباء نے الظاھریہ میں اسرائیلی فوج کے ہاتھوں مسمار کیے گئے اسکول کے ملبے پر احتجاجی کیمپ لگایا گیا تھا۔ گذشتہ روز اسرائیلی فوج کی بھاری نفری نے نہتے طلباء پر چڑھائی کی گئی اور وہاں پر احتجاجی کیمپ لگانے والے طلباء پر تشدد کیا گیا اور کیمپ اکھاڑ پھینکا۔
مقامی ذرائع نے بتایا کہ زنوتا کے مقام پر فلسطینی طلباء نے مسمار کیے گئے اسکول کے مقام پر ایک خیمہ لگایا گیا تھا جس میں 30 طلباء اور طالبات نے دھرنا دے رکھا تھا۔ اسرائیلی فوج نے احتجاجی دھرنا دینے والے فلسطینیوں پر چڑھائی کردی جس کے نتیجے میں متعدد فلسطینی طلباء زخمی ہوگئے۔ قابض فوج نے دھرنا دینے والے طلباء کو منتشر کردیا۔
خیال رہے کہ حال ہی میں اسرائیلی فوج نے زنوتا کے مقام پر ایک مقامی اسکول مسمار کردیا تھا۔ یہ اسکول فلسطینی محکمہ تعلیم کی جانب سے تعمیر کیا گیا تھا۔ فلسطینی حکومت نے اسکول کی مسماری کو فلسطینی طلباء کے تعلیمی مستقبل پر حملہ قرار دے کر اس کی شدید مذمت کی ہے۔