انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں قابض صہیونی فوج کے ہاتھوں نہتے فلسطینی مظاہرین کے قتل عام کا سلسلہ بند کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق انسانی حقوق کے عالمی ادارےنے ایک بیان میں 30 مارچ کے بعد حق واپسی کے لیے احتجاج کرنے والے فلسطینیوں پر اسرائیلی فوج کے وحشیانہ طاقت کے استعمال اور نہتے مظاہرین کے قتل عام کی آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ تحقیقاتی اداروں اور ذرائع ابلاغ میں آنے والی رپورٹس سے ثابت ہوتا ہے کہ اسرائیلی فوج غزہ کی سرحد پرجمع ہونے والے مظاہرین کے خلاف طاقت کا اندھا دھند استعمال کررہاہے۔ گذشتہ تین ہفتوں کے دوران اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے تین بچوں اور صحافیوں سمیت تیس سے زاید بے گناہ فلسطینی شہید کیے جا چکے ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ غزہ میں اسرائیلی فوج کے ہاتھوں جوکچھ ہوا وہ انتہائی تشویش ناک ہے۔ ہم تمام متعلقہ فریقین سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوج کے ہاتھوں نہتے فلسطینیوں کے قتل عام کی شفاف تحقیقات کرائیں۔
خیال رہے کہ 30 مارچ کے بعد اسرائیلی فوج نے غزہ کی مشرقی سرحد پر جمع ہونے والے فلسطینیوں کے خلاف طاقت کا وحشیانہ استعمال جاری رکھا ہوا ہے جس کے نتیجے میں اب تک 35 فلسطینی مظاہرین شہید اور چار ہزار کے لگ بھگ زخمی ہوچکے ہیں۔