جمعه 15/نوامبر/2024

القدس کو دنیائے عرب کا سیاحتی دارالحکومت قرار دینے کا خیر مقدم

پیر 16-اپریل-2018

فلسطینی وزارت سیاحت نے القدس کو سال 2018ء کے لیے دنیائے عرب کا سیاحتی دارالحکومت قرار دینے کے فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے۔ فلسطینی محکمہ سیاحت کا کہنا ہے کہ القدس کو عرب دنیا کا سیاحتی دارالحکومت قرار دینا خوش آئند اقدام ہے اس سے شہر کے عرب اور اسلامی تشخص کو قائم کرنے کا موقع ملے گا اور شہر مقدس کے خلاف جاری سازشوں کو روکنے میں مدد ملے گی۔

خیال رہے کہ گذشتہ جمعہ کو عرب سیاحتی فاؤنڈیشن نے بیت المقدس کو عرب دنیا کا سیاحتی صدر مقام قرار دیا تھا۔ یہ فیصلہ گذشتہ برس قاہرہ میں عرب ممالک کے قاہرہ میں ہونے والے وزارت اجلاس کے فیصلے کی روشنی میں کیا گیا۔

تنظیم کے چیئرمین بند بن فہد الفہید نے ایک بیان میں کہا کہ القدس کو عالم عرب کا سال دو ہزار اٹھارہ کے لیے سیاحتی دارالحکومت قرار دینا وزارتی کونسل کے القدس کو ترجیح دینے کا عکاس ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بیت المقدس کو سیاحتی صدر مقام قرار دینے سے شہر کے تاریخی عرب، دینی اور اسلامی تشخص کو برقرار رکھنے میں مدد ملے گی۔

ادھر فلسطینی وزارت سیاحت کے ترجمان جریس قمیصہ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ القدس کو عرب ممالک کا سیاحتی دارالحکومت قرار دینا امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے القدس کو اسرائیل کے حوالے کرنے کے غیر منصفانہ فیصلے کا رد عمل ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ القدس کے بارے میں عرب وزارتی کونسل کا فیصلہ اس بات کا غماز ہے کہ عرب ممالک بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم نہیں کرتے۔ اس کے ساتھ ساتھ عرب ممالک بیت المقدس کی دینی اور سیاحتی اہمیت کو اجاگر کرنے کے لیے جرات مندانہ فیصلے کررہے ہیں۔

جریس قمیصہ نے بیت المقدس کے دفاع  اور اس میں بسنے والے فلسطینیوں کی مدد کے لیے مالی مدد کا مطالبہ کیا اور کہا کہ القدس میں قائم عرب ہوٹلوں کی رونقیں بحال کرنے کے لیے عرب دنیا کو مالی مدد فراہم کرنی چاہیے۔

مختصر لنک:

کاپی