اسرائیلی فوج نے فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے میں نہتے فلسطینیوں بالخصوص اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] کے رہ نماؤں اور کارکنان کے خلاف کریک ڈاؤن میں اضافہ کردیا ہے۔
اس حوالے سے بات کرتے ہوئے بیت لحم میں حماس رہ نما اور رکن پارلیمان خالد طافش نے کہا کہ اسرائیل کو خدشہ ہے کہ حماس اور دیگر اسلام پسند جماعتیں غزہ کی طرح غرب اردن میں بھی اسرائیل کے خلاف عوامی تحریک کا اعلان نہ کردیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین سے بات کرتے ہوئے رکن پارلیمان نے کہا کہ اسرائیل غرب اردن میں غزہ جیسی عوامی مزاحمتی تحریک روکنا چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل اسی خدشے کے پیش نظر حماس کی سرکردہ شخصیات اور کارکنان کو گرفتار کررہا ہے۔ اس حوالے سے تازہ گرفتاری اتوار کے روز عمل میں لائی گئی جس میں الشیخ جمال الطویل سمیت جماعت کے دو درجن کارکنوں کو حراست میں لے لیا گیا۔
خایل رہے کہ اتوار اور سوموار کے روز اسرائیلی فوج کی کریک ڈاؤن مہم کے دوران کم سے کم 50 فلسطینیوں کو حراست میں لے لیاگیا ہے۔