فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی کے مشرقی سرحد پر خیمہ زن ہزاروں فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے گذشتہ روز عرب ممالک میں بڑے پیمانے پر مظاہرے، جلسے جلوس اور ریلیاں نکالی گئیں۔
خبر رساں اداروں کی رپورٹس کے مطابق تحریک حق واپسی کے تیسرے جمعہ کو اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ میں مظاہرین کے خلاف طاقت کے استعمال کے خلاف کل ہفتے کو اردن، مصر، لبنان اور کئی دوسرے ملکوں میں ہزاروں افراد سڑکوں پر نکل آئے۔
اناطولیہ خبر رساں ایجنسی کے مطابق لبنان کے دارالحکومت بیروت میں مار الیاس پناہ گزین کیمپ کے باہر ایک احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں سیکڑوں فلسطینیوں اور مقامی شہریوں نے شرکت کی۔ اس موقع پر شرکاء نے فلسطینی پرچم لہرائے اوراسرائیلی پرچم نذرآتش کیے گئے۔
خیال رہے کہ لبنان میں مقیم فلسطینی پناہ گزینوں کی تعداد ایک لاکھ 74 ہزار ہے۔ جب کہ بعض ذرائع یہ تعداد پانچ لاکھ بتاتے ہیں۔
ادھر اردن میں فلسطینی پناہ گزینوں کے حق واپسی کے لیے ریلیاں نکالی گئیں۔ دارالحکومت عمان میں سیکیورٹی فورسز نے اسرائیلی سفارت خانے کی طرف مارچ روک دیا تاہم وہاں بھی سیکڑوں افراد نے فلسطینیوں کے حق میں مظاہرہ کیا۔ ریلی کو روکے جانے کی وجہ معلوم نہیں ہوسکی۔
احتجاجی ریلیوں سے خطاب میں مقررین نے فلسطینیوں کے حق واپسی کے لیے جاری جدو جہد کی حمایت کی اور فلسطینیوں کے خلاف صہیونی ریاست کے مظالم اور بربریت بند کرانے کا مطالبہ کیا۔
خیال رہے کہ 30 مارچ کو فلسطینی شہریوں نے ’یوم الارض‘ کے موقع پر حق واپسی کے لیے چھ ہفتوں پر مشتمل تحریک کا آغاز کیا۔ اسرائیل نے اس تحریک کو دبانے کے لیے طاقت کا وحشیانہ استعمال شروع کیا ہے جس کے نتیجے میں اب تک 34 فلسطینی شہید اور چار ہزار کے قریب زخمی ہوچکے ہیں۔