جمعه 15/نوامبر/2024

سلامتی کونسل میں شام پرحملے کی مذمت کے لیے روسی قرارداد ناکام

اتوار 15-اپریل-2018

شام پر امریکا اور اس کے اتحادیوں کی طرف سے ہفتے کے روز کیے گے حملوں پر سلامتی کونسل میں روس نے مذمتی قرار داد پیش مگر امریکا نے یہ قرارداد ناکام بنا دی۔

حملوں کے بعد سلامی کونسل کے ہنگامی اجلاس میں گرما گرمی کا ماحول دیکھنے میں آیا جب روس نے مغربی ممالک کی جانب سے کیے گئے حملوں کی مذمت کرنے کے لیے قرارداد پیش کرنے کی کوشش کی۔

اقوام متحدہ میں روس کے سفیر وسیلی نبینزیا نے روس کے صدر ولادمیر پیوتن کا پیغام پڑھا جس میں انھوں نے اتحادی ممالک پر الزام لگایا کہ انھوں نے کیمیائی ہتھیاروں کا معائنہ کرنے والی ٹیم کی دوما میں ہونے والے واقعے کی تفتیش مکمل ہونے سے پہلے ہی شام پر حملہ کر دیا۔

کیمیائی ہتھیاروں کی روک تھام کی عالمی تنظیم ’او پی سی ڈبلیو‘ کے نمائندے اس وقت شام کے داراحکومت دمشق میں موجود ہیں جہاں سے وہ دوما جائیں گے۔

 

وسیلی نبینزیا نے امریکا برطانیہ اور فرانس پر ‘غنڈہ گردی’ کا الزام عائد کیا اور کہا کہ ان ممالک نے ‘عالمی قوانین کو مکمل طور پر نظر انداز کیا ہے۔’

دوسری جانب امریکا کی اقوام متحدہ میں تعینات سفیر نکی ہیلی نے کہا کہ حملے ‘بالکل جائز، قوانین کے مطابق اور متناسب’ تھے۔

 ان کا کہنا تھا کہ صدر ٹرمپ واضح کرچکے ہیں کہ اگر شام نے دوبارہ کیمیائی ہتھیاروں کا استعمال کیا تو ہم بھی پوری طرح دوبارہ حملہ کرنے کے لیے تیار ہیں۔

نکی ہیلی نے کہا کہ امریکا اور اس کے اتحادی ممالک نے سفارتی کاری کو مسلسل مواقع دیے لیے روس اقوام متحدہ کی قراردادوں کو ویٹو کرتا چلا گیا۔ 

مختصر لنک:

کاپی