چهارشنبه 30/آوریل/2025

’القدس کانفرنس‘ کے غیرملکی شرکاء سے اسرائیل کا توہین آمیز سلوک

اتوار 15-اپریل-2018

حال ہی میں مقبوضہ مغربی کنارے کے وسطی شہر رام اللہ میں منعقد ہونے والی ’انٹرنیشنل القدس کانفرنس‘ میں شرکت کرنے والے غیرملکی مندوبین کے ساتھ صہیونی حکام نے توہین آمیز سلوک کیا اور انہیں واپسی پر اللد ہوائی اڈے پر کئی گھنٹے تک حبس بے جا میں رکھا گیا۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق ’نویں القدس انٹرنیشنل کانفرنس‘ کے ترجمان خلیل کراجہ نے بتایا کہ وہ رام اللہ میں کانفرنس ختم کرکے جب واپس اللد ہوائی اڈے پہنچے تو اسرائیلی پولیس نے انہیں جہاز میں سوار ہونے سے روک دیا۔ انہیں ایک کمرے میں لے جایا گیا جہاں غیرمناسب ماحول میں ان سے کانفرنس کے انعقاد کے حوالے سے پوچھ گچھ کی گئی۔

خیال رہے کہ رام اللہ میں القدس کانفرنس فلسطینی وزارت اوقاف کی جانب سے اعلانیہ طورپر منعقد کی گئی تھی جس میں عرب، مسلمان اور دوسرے ممالک کے مندوبین کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ اسرائیل نے بہت سے شرکاء کو فلسطین میں داخل ہونے سے روک دیا تھا جب کہ شرکت کرنے والوں کے ساتھ واپسی پر توہین آمیز برتاؤ کیا گیا۔

خلیل کراجہ نے بتایا کہ بین الاقوامی القدس کانفرنس میں 60 غیرملکی مندوبین شریک تھے۔ زیادہ تر وفود اردن کے راستے الکرامہ گذرگاہ عبور کرکے رام اللہ پہنچے تھے۔

فلسطین کے سرکاری ذرائع ابلاغ کے مطابق قازقتسان کی سائنس وقانون یونیورسٹی میں شعبہ تعلقات عامہ کی چیئرپرسن ریناتا فائزونا نے بتایا کہ انہیں اللد ہوائی اڈے پر کئے گھنٹے تک حبس بے جا میں بند رکھا گیا اور القدس کانفرنس میں شرکت پر ان سے توہین آمیز انداز میں سوالات کیے گئے۔

ان کا کہنا ہے کہ قازقستان کے وفد کے ساتھ تل ابیب میں ناروا سلوک پر ان کے ملک نے صہیونی ریاست کے ساتھ رابطہ کیا ہے اور ہم اس معاملے کی پوری انکوائری کریں گے۔ فائزونا کا کہنا تھا کہ صہیونی ریاست عالمی وفود کے ساتھ سفارتی آداب کے ساتھ پیش آنے کے بجائے توہین آمیز سلوک روا رکھے ہوئے ہے۔

مختصر لنک:

کاپی