فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں حق واپسی کے لیے جدو جہد کرنے والے فلسطینیوں کی احتجاجی ریلیوں کی کوریج کرنے والے صحافیوں پر قابض فوج نے براہ راست فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں مزید تین صحافی زخمی ہوگئے۔
گذشتہ جمعہ کو اسرائیلی فوج نے مشرقی غزہ میں صحافیوں کو قصدا نشانہ بنا کر گولیاں ماری تھیں جس کے نتیجے میں ایک صحافی یاسر مرتجیٰ شہید اور دس زخمی ہوگئے تھے۔
کل جمعہ 13 اپریل کو مشرقی غزہ کی سرحد پر جمع ہونے والے فلسطینی مظاہرین کی کوریج کرنے والی میڈیا ٹیموں پر اسرائیلی فوج نے آنسوگیس کی شیلنگ اور سیدھی گولیاں چلائیں جس کے نتیجے میں تین صحافی زخمی ہوگئے۔ زخمی ہونے والے ایک صحافی کی حالت خطرے میں بتائی جاتی ہے۔
جمعہ کو ہزاروں فلسطینیوں نے سرحد پرجمع ہو کرحق واپسی کے لیے ریلیاں نکالیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے نامہ نگاروں کے مطابق صہیونی فوج کے نشانہ بازوں نے فلسطینی صحافیوں پر براہ راست فائرنگ کی۔ فائرنگ کی زد میں آ کر دسیوں فلسطینی مظاہرین بھی زخمی ہوگئے۔
صحافی احمد ابو حسین کے پیٹ میں گولی لگی جس کے نتیجے میں وہ شدید زخمی ہوگیا۔ اسے اسپتال منتقل کیا گیا ہے جہاں اس کی حالت خطرے میں بتائی جاتی ہے۔
قابض فوج کی آنسوگیس کی شیلنگ سے صحافی محمد الحجار اور عطیہ دریش بھی زخمی ہوئے ہیں۔ دونوں زخمیوں کو فوری طبی امداد کے بعد اسپتال منتقل کردیا گیا ہے تاہم ان کی حالت خطرے سے باہر بیان کی جاتی ہے۔