جمعه 02/می/2025

امریکا، برطانیہ اور فرانس کا شام پرمحدود حملہ

ہفتہ 14-اپریل-2018

امریکا، برطانیہ اور فرانس کی طرف سے شام میں مشترکہ فوجی کارروائی کی ہے جس میں لڑاکا طیاروں اور بحری جہازوں سے میزائل فائر کیے گئے۔

صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعہ کی رات اعلان کیا کہ امریکا، فرانس اور برطانیہ نے شامی صدر بشار الاسد کے خلاف ”ایک مشترکہ کارروائی” کی ہے، جس کا مقصد اسد کی حکومت کی جانب سے کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کو بند کرانا ہے۔

ٹرمپ نے کہا ہے کہ امریکا اسد کے خلاف دباؤ ”قائم رکھے گا” جب تک وہ، بقول صدر، ”اپنے لوگوں پر مجرمانہ کیمیائی ہتھیار استعمال کرنا بند نہیں کرتے جن کی بین الاقوامی طور پر بندش عائد ہے”۔

ٹرمپ کے خطاب کے وقت شام کےدارالحکومت دمشق میں اتحادیوں نے میزائل حملہ کیا۔

امریکی خبر رساں ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس ‘اے پی’ کے مطابق مشرقی دمشق سے دھوئیں کے بادل اٹھتے ہوئے دیکھے گئے۔ شامی ٹی وی کا کہنا تھا کہ ان حملوں کا نشانہ دمشق کے قریب واقع علاقے برزہ میں ایک سائنسی تحقیقی مرکز اور حمص کے قریب ایک فوجی ڈپو تھا۔

شامی میڈیا نے دعویٰ کیا کہ فضائی دفاعی نظام نے دمشق کے جنوب میں 13 میزائلوں کو ہدف پر پہنچنے سے پہلے ہی تباہ کر دیا گیا۔

مختصر لنک:

کاپی