اسرائیلی فوج کی سرپرستی میں دسیوں یہودی شرپسندوں نے مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر نابلس میں ایک مسجد پر اتش گیر مادہ چھڑک کر اسے آگ لگا دی جس کے نتیجے میں مسجد جل کر خاکستر ہوگئی۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق یہ واقعہ نابلس کے جنوبی قصبے عقربا میں اس وقت پیش آیا جب صہیونی شرپسندوں نے جامع مسجد الشیخ سعادہ پر تیل اور آتش گیر مادہ چھڑکا اور اسے آگ لگا دی۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ مسجد کو شہید کرنے والے صہیونی مجرموں نے مسجد کی بیرونی دیواروں پر اشتعال انگیز نعرے بھی تحریر کیے۔
عقربا کے چیئرمین میونسپل کمیٹی غالب میادمہ نے مرکزاطلاعات فلسطین کو بتایا کہ یہودی آباد کاروں نے رات کی تاریکی میں مسجد کو آگ لگائی۔ جب شہری نماز فجر کے لیے مسجد پہنچے تو مسجد جل کر خاکستر ہو چکی تھی۔
ہلال احمر کے امدادی کارکن یوسف دیریہ نے بتایا کہ مسجد کے قریب لگے کیمروں میں مسجد پر آگ لگانے والے افراد کو دیکھا جا سکتا ہے۔ انہوں نے چہرے کپڑوں سے لپیٹ رکھے ہیں۔ وہ پہلے مسجد کی طرف آتش گیر مادہ لے کر بڑھتے ہیں اور اس کے بعد مسجد کو آگ لگا دیتےہیں۔
مسجد کے باہر فلسطینیوں، مسلمانوں اور عربوں کے خلاف اشتعال انگیز نعروں کی چاکنگ بھی کی گئی ہے۔ مقامی شہریوں کا کہنا ہے کہ یہ اشتعال انگیزی کارروائی ’دفیع الثمن‘ نامی ایک یہودی شرپسند گروپ کی جانب سے کی گئی ہے۔