یکشنبه 17/نوامبر/2024

شور شرابہ بلند فشار خون اور کولسٹرول کا موجب

بدھ 11-اپریل-2018

امریکی سائنسدانوں نے شور شرابے کے انسانی صحت پرمرتب ہونے والے اثرات پر ایک تحقیق کی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ شور وغل بلند فشار خون ’ہائی بلڈ پریشر‘ اور کولسٹرول میں اضافے کا موجب بن سکتا ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ ماضی میں کی جانے والی تحقیقات میں یہ ثابت ہوچکا ہے کہ شور شرابہ سماعت کےلیے نقصان دہ ہے۔ بعض اوقات تو شور شرابہ امراض قلب کا بھی موجب بن سکتا ہے۔

تحقیق کی تیاری میں شامل الیزابیتھ ماسٹرسن کا کہنا ہے کہ بہت سے تحقیق کے دوران ایسے مقامات کے لوگوں کو شامل کیا گیا جو زیادہ وقت شور شرابے میں گذارتےہیں۔ ان میں فیکٹریوں کی لیبر شامل ہے۔ شور شرابے سے ان کی سماعت متاثر ہونے کی تصدیق تو کی پہلے ہی کی جا چکی ہے مگر ایسے ماحول میں رہنے والے افراد میں زیادہ تعداد بلڈ پریشر اور کولسٹرول کے مریضوں کی سامنے آئی ہے۔ عین ممکن ہے کہ بلند فشار خون اور کولسٹرول کی مقدار میں اضافہ اس شور شرابے کا نتیجہ ہو۔

خبر رساں ادارے’رائٹرز‘ سے بات کرتے ہوئے مسز ماسٹرسون نے کہا کہ امریکا میں 2 کروڑ 20 لاکھ مزدور شور وغل میں کام کرتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ کم شور شرابے میں کام کرنے والے پچاس ملین افراد میں سماعت کے کیسز بہت کم سامنے آئے ہیں جب کہ زیادہ شور کے ماحول میں کام کرنے والوں میں سماعت کے مسائل زیادہ ہیں۔

امریکی ماہرصحت کا کہنا ہے کہ شور شرابے کا انسانی جسم میں کولسٹرول کے بڑھنے اور بلند فشار خون کے ساتھ تعلق ہوسکتا ہے۔

صحت سے متعلق یہ تحقیق امریکی سائنسی جریدے ‘امریکن جرنل آف انٹرنیشنل میڈیسن‘ میں شائع کی گئی ہے۔ یہ بات بھی مشہور ہے کہ شور شرابہ امراض قلب کا بھی موجب بن سکتا ہے۔

مختصر لنک:

کاپی