ناروے میں مقیم مختلف ملکوں کے پناہ گزینوں کی نمائند کونسل نے فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوج کے ہاتھوں نہتے مظاہرین کے قتل عام کی جامع تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ کونسل کا کہنا ہے کہ فلسطینی مظاہرین اپنے دیرینہ حقوق کے لیے جدو جہد کررہے ہیں اور انہین اپنے ملک میں اپنے حقوق کے حصول کے لیے احتجاج کا حق حاصل ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق پناہ گزین کونسل کی طرف سےجاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ صہیونی فوج غزہ میں نہتے مظاہرین کے خلاف ہلاکت خیز طاقت کا استعمال کررہی ہے جو کہ عالمی قوانین اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ غزہ میں مظاہرین کے قتل عام میں ملوث اسرائیلی فوجیوں اور دیگر عہدیداروں سے پوچھ تاچھ کی جانی چاہیے۔
بیان میں غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوج کے ہاتھوں مارے جانے والے صحافی یاسر مرتجیٰ کے ساتھ بھی مکمل یکجہتی کا اظہار کیا گیا۔ ناوریجن پناہ گزین کونسل کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج فلسطینی مظاہرین کو طاقت سے کچلنے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے اور صہیونی ریاست ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت فوج کو کھلی چھٹی دے رہی ہے۔
خیال رہے کہ تیس مارچ 2018ء کے بعد اسرائیلی فوج نے غزہ میں حق واپسی کے لیے مظاہرے کرنے والے فلسطینیوں کے خلاف طاقت کا وحشیانہ استعمال کر کے کم سے کم 32 فلسطینیوں کو شہید اورتین ہزار کو زخمی کردیا ہے۔