فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوج کے حملے میں صحافی یاسر مرتجٰی کی شہادت اور دس صحافیوں کے زخمی ہونے کے بعد علاقے میں شدید غم وغصے کی فضاء پائی جا رہی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق کل اتوار کو غزہ میں اسرائیلی فوج کی ریاستی دہشت گردی میں صحافی کی شہادت کے خلاف احتجاجی مظاہرے اور ریلیوں کااہتمام کیا گیا۔
مظاہرین نے ہاتھوں میں شہید یاسر مرتجیٰ کی تصاویر ، پوسٹر اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر صہیونی ریاست کے جرائم کے خلاف شدید نعرے درج تھے۔
غزہ میں مرکزی پریس کلب اور یونین آف جرنلسٹ کی جانب سے اقوام متحدہ کے دفترکی طرف مارچ کیا۔ اس موقع پر مظاہرین نے اقوام متحدہ کے دفتر میں ایک یاداشت جمع کرائی جس میں فلسطینی صحافیوں کو فائرنگ کا نشانہ بنانے پر احتجاج کیا گیا۔
مظاہرے سے خطاب میں مقررین نے صحافیوں پر حملوں کو صہیونی ریاست کی منظم دہشت گردی کا تسلسل قرار دیا۔
خیال رہے کہ جمعہ کے روز اسرائیلی فوج نے غزہ میں احتجاجی مظاہروں کی کوریج کرنے والے فلسطینی صحافیوں پر براہ راست فائرنگ کی تھی جس کے نتیجے میں ایک فلسطینی صحافی یاسر مرتجیٰ شہید اور نو زخمی ہو گئے تھے۔