شنبه 03/می/2025

غزہ میں مظاہرین کا قتل عام،فلسطین عالمی عدالت سے رجوع

جمعرات 5-اپریل-2018

فلسطینی حکومت نے غزہ کی پٹی میں 30 مارچ ’یوم الارض‘ کے موقع پر اسرائیلی فوج کے ہاتھوں 17 نہتے مظاہرین کے قتل عام کے معاملے کو عالمی عدالت انصاف میں اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی ریاست کے جرائم پر نظر رکھنے کے ذمہ دار ادارے نے فیصلہ کیا ہے کہ  وہ عن قریب عالمی عدالت انصاف میں ایک درخواست دائر کرے گی جس میں تیس مارچ کو’یوم الارض‘ کے موقع پرصہیونی ریاست کے وحشیانہ جرائم اور اس کے نتیجے میں 17 فلسطینیوں کی ہلاکتوں کے معاملے کی تحقیقات کی درخواست دی جائے گی۔

’عربی الجدید‘ ویب سائیٹ کی رپورٹ کے مطابق ’الحق فاؤنڈیشن‘ نامی ایک تنظیم کے سربراہ شعوان جبارین جو فلسطینی خصوصی کمیشن برائے فالوپ اپ اسرائیلی جرائم کے رکن بھی ہیں کا کہنا ہے کہ کمیشن جلد ہی عالمی عدالت انصاف میں ایک درخواست دائر کرے گا جس میں فلسطینی مظاہرین کے قتل عام کی تحقیقات کا مطالبہ کیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ تحقیقات کے لیے دی جانے والی درخواست میں غزہ میں واپسی مارچ پر اسرائیلی فوج کے حملے اور دیگر واقعات پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔

جبارین کا کہنا تھا کہ اسرائیلی فوج کے حملے میں 17 معصوم فلسطینیوں کی شہادت، ڈیڑھ ہزار کا زخمی ہونا اور اسرائیلی فوج اور سیاسی لیڈر شپ کے غزہ کے عوام کے خلاف بیانات کو اسرائیلی ریاست کےخلاف دائر کردہ درخواست میں شواہد کے طورپر پیش کیا جائے گا۔

خیال رہے کہ 30 مارچ 2018ء بہ روز جمعۃ المبارک کو اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی میں ’حق واپسی‘ کے لیے احتجاجی مظاہرے کرنے والے فلسطینیوں پر حملہ کردیا تھا جس کے نتیجے میں 17 مظاہرین شہید اور 15 سو سے زاید زخمی ہوگئے تھے۔

مختصر لنک:

کاپی