فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں ہزاروں فلسطینی اپنے حق واپسی کا مطالبہ کرنے کے لیے احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔ دوسری جانب قابض صہیونی فوج نے ریاستی دہشت گردی کا مظاہرہ کرتے ہوئے مزید چھ فلسطینیوں کو زخمی کردیا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق مشرقی غزہ کی پٹی کی سرحد کے قریب خیمہ زن فلسطینی شہری شہریوں نے کل بدھ کو اسرائیلی فوج کی ریاستی دہشت گردی کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔
مظاہرین نے غزہ کی پٹی اور سنہ 1948ء کے مقبوضہ علاقوں کےدرمیان اسرائیل کی قائم کردہ باڑ کی طرف مارچ کیا۔ اس موقع پر اسرائیلی فوج نے نہتے فلسطینی مظاہرین پر شیلنگ کی جس کے نتیجے میں کم سے کم 6 فلسیطنی مظاہرین زخمی ہوگئے۔
مقامی طبی ذرائع کاکہنا ہے کہ اسرائیلی فوج کی فائرنگ اور آنسوگیس کی شیلنگ سے زخمی ہونے والے چھ افراد کو اسپتالوں میں منتقل کیا گیا ہے جہاں ان میں سےبعض کی حالت خطرے میں ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے نامہ نگاروں کے مطابق غزہ کی سرحد پر ’واپسی مارچ‘ کے لیے جمع ہزاروں افراد نے دھرنا اور مظاہرے جاری رکھے ہوئے ہیں۔ گذشتہ روز رفح، خزاعہ، خان یونس، البریج کیمپ، الشجاعیہ کالونی اور جبالیا میں فلسطینی پناہ گزینوں نے واپسی ریلیاں نکالیں اور اسرائیلی جارحیت کے خلاف احتجاج کیا۔
فلسطینی قومی پرچم لہراتے ہوئے فلسطینی نوجوانوں نے ٹائر جلائے اور اسرائیلی پرچم نذرآتش کیے۔
خیال رہے کہ فلسطین میں 30 مارچ بہ روز جمعۃ المبارک کو 42 ویں یوم الارض کے موقع پر فلسطینیوں نے ’عظیم الشان واپسی مارچ‘ کا اعلان کیا۔ چھ ہفتوں پر جاری رہنے والے اس احتجاجی سلسلے کےپہلے روز اسرائیلی ریاستی دہشت گردی کے نتیجے میں 17 فلسطینی شہید اور ڈیڑھ ہزار زخمی ہو گئے تھے۔