سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز نے کہا ہے کہ اسرائیل کے ساتھ سعودی عرب کے مفادات وابستہ ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ یہودیوں سے ان کے ملک کو کوئی پریشانی نہیں ہے۔
امریکی جریدہ ’ایٹلانٹک‘ کو دیے گئے انٹرویو میں محمد بن سلمان نے کہا کہ یہودیوں کو اپنے آباؤ اجداد کی سرزمین یا اس کے کچھ حصے پر قومی ریاست قائم کرنے اور وہاں رہنے کا حق حاصل ہے۔ امن کے ساتھ کوئی بھی قوم کہیں بھی رہ سکتی ہے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ فلطسینیوں اور اسرائیلیوں کو اپنی الگ الگ مملکتوں کے قیام کا حق حاصل ہے مگر فی الحال ہمیں سب کے لیے استحکام اور معمول کے مطابق تعلقات کے قیام کو اولین ترجیح دینا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کو یہودیوں سے کوئی پریشانی نہیں۔ ہمارے پیارے نبی نے ایک یہودی خاتون سے شادی فرمائی۔ آپ کے پڑوسی یہودی تھے۔ امریکا اور یورپ سے بڑی تعداد میں یہودی سعودی عرب آتے ہیں۔
اسرائیل کے بارے میں پوچھےگئے سوال کے جواب میں شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا کہ اسرائیل کے ساتھ ہمارے گہرے مفادات ہیں۔ اسرائیل ایک بڑا اقتصادی اور معاشی مضبوط ملک ہے۔ اگر ہمارے اور اسرائیل کے درمیان کوئی امن معاہدہ ہوتا ہے ریاض اور تل ابیب اپنے بہت سے مفادات کو ایک دوسرے کے ساتھ شیئر کرسکتےہیں۔ اس طرح اردن اور مصر کے ساتھ اسرائیل کے خلیجی ملکوں کے ساتھ بھی تعلقات کو فروغ مل سکتا ہے۔