ٹیکنالوجی کی ترقی نے انسان کی جگہ مشینیوں نے لے لی اور بہت سے شعبوں میں خود کار آلات یعنی روبوٹس کام کر رہےہیں۔ فن لینڈ کے ایک پرائمری اسکول میں روبوٹ کو بہ طور معلم تعینات کیا گیا ہے۔ اس کی ایک ہی خامی ہے کہ وہ ہماری طرح ایک زندہ انسان نہیں۔ جہاں تک اس کی تدریس اور کارکردگی کا تعلق ہے تو وہ ایک بہترین اور باصلاحیت استاد سے کم نہیں۔
فن لینڈ کےاسکول کے ’روبوٹ معلم‘ کی ایک خوبی یہ ہے کہ وہ عام انسان استاد کی طرح بچوں کے باربار پوچھے گئے سوالوں سے تھکتا نہیں بلکہ وہ نہ صرف بار بار بچوں کے پوچھے گئے سوالوں کا جواب دیتا ہے اور ساتھ ہی رقص کرکے انہیں محظوظ بھی کرتا ہے۔ وہ عام معلم کی طرح بچوں کو جھڑکتا اور بار بار سوال کرنے پر ڈانٹا بھی نہیں۔
’الیاس‘ نامی اس خود کار معلم کو 23 مختلف زبانوں کا بھی ماہر ہے۔ الیاس نہ صرف بچوں کو تعلیم دیتا ہے بلکہ ان میں پڑھنے کا شوق بھی پیدا کرتا اورا نہیں پڑھائی کی ترغیب بھی دیتا ہے۔ وہ ایک ہی وقت میں بچوں کو انگریزی، فن لینڈ اور جرمنی زبانوں میں سمجھاتا ہے۔
اسکول کی ایک معلمہ ریکاکولونسارکا کا کہنا ہے کہ روبوٹ معلم کی تعیناتی کا مقصد بچوں میں تعلیمی سرگرمیوں کا شوق پیدا کرنا اور انہیں حالات حاضرہ کی ٹیکنالوجی سے مانوس کرنا ہے۔