فلسطین میں کل 30 مارچ جمعۃ المبارک کو اسرائیلی فوج کی وحشیانہ کارروائیوں میں 16 فلسطینی شہریوں کی شہادت پر عالمی سطح پر شدید رد عمل سامنے آیا ہے۔ اقوام متحدہ نے غزہ میں سولہ فلسطینیوں کی شہادت کی فوری اور شفاف تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیرس کے ترجمان فرحان الحق ایک بیان میں کہا کہ غزہ میں اسرائیلی فوج کے ہاتھوں جوکچھ ہوا وہ انتاہئی تشویش ناک ہے۔ ہم تمام متعلقہ فریقین سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوج کے ہاتھوں نہتے فلسطینیوں کے قتل عام کی شفاف تحقیقات کرائے۔
رات گئے غزہ کی صورت حال پرغور کے لیے بلائے گئے سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب میں فرحان الحق کا کہنا تھا کہ غزہ کی پٹی میں واپسی احتجاجی ریلیوں کے شرکاء پر اسرائیلی فوج کی فائرنگ انتہائی افسوسناک ہے۔
سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب میں اقوام متحدہ کے معاون برئاے سیاسی امور تائی پروک زیریھون نے خبردار کیا کہ آنے والے دنوں میں اسرائیلی فوج فلسطینیوں کو زیادہ انتقامی کارروائیوں کانشانہ بنا سکتی ہے،خاص طور پر فلسطینی بچے اسرائیلی فوج کی بربریت کی بھینٹ چڑھ سکتے ہیں۔
خیال رہے کہ کویت کی درخواست پر گذشتہ شب غزہ کی صورت حال کےحوالے سے سلامتی کونسل کا خصوصی اجلاس منعقد کیا گیا۔
درایں اثناء اقوام متحدہ میں فرانس کے مندوب نے غزہ کی صورت حال کو حقیقی معنوں میں تشویش ناک قرار دیتے ہوئے خدشہ ظاہر کیا کہ غزہ کی پٹی میں حالات کو معمول پر نہ لایا گیا تو اس کے نتیجے میں ایک نئی جنگ چھڑ سکتی ہے۔