انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں نے معزول سابق مصری صدر محمد مرسی کو مصر کے عقوبت خانے میں بنیادی انسانی حقوق تک میسر نہیں جس کے باعث ان کی زندگی کو خطرات لاحق ہیں۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق برطانوی پارلیمنٹ کے فری پارلیمانی کمیٹی نے خبردار کیا ہے کہ 66 سالہ سابق صدر محمد مرسی کو جیل میں بنیادی انسانی حقوق بھی میسر نہیں جس کے باعث کئی جسمانی عوارض کا شکار ہیں اور کسی بھی وقت ان کی ناگہانی موت واقع ہوسکتی ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ معزول مصری صدر محمد مرسی خطرناک طبی مشکلات کا شکار ہیں۔ وہ شوگر، جگر، پھیپھڑوں اور دیگر جسمانی عوارض کا شکار ہیں۔
محمد مرسی کو جیل میں کسی قسم کی طبی سہولت مہیا نہیں کی گئی جس کے باعث مذکورہ عوارض ان کے لیے جان لیوا ثابت ہوسکتے ہیں۔
برطانوی پارلیمانی کمیٹی کا کہنا ہےکہ محمد مرسی کوروزانہ 23 گھنٹے تک قید تنہائی میں رکھا جاتا ہے اور روزانہ صرف ایک گھنٹہ دوسرے قیدیوں کے ساتھ رکھا جاتا ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ محمد مرسی کو جس حال میں رکھا گیا ہے وہ بین الاقوامی قوانین کی رو سے اذیت دینے کے مترادف ہے۔
برطانوی پارلیمانی کمیٹی کے چیئرمین کرسپین پلانٹ کا کہنا ہے کہ محمد مرسی کے حوالے سے ہماری جانچ انتہائی تشویشناک ہیں۔ انہیں فوری طبی امداد فراہم نہ کی گئی تو اس کے نتیجے میں محمد مرسی کی موت واقع ہو سکتی ہے۔