فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں حال ہی میں گرفتار ہونے والے ایک جاسوس نے انکشاف کیا ہے کہ صہیونی حکام کل جمعہ 30 مارچ کو فلسطین بھر میں نکالی جانے والی ’واپسی ریلیوں‘ سےخوف زدہ ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق غزہ کی پٹی میں سیکیورٹی حکام نے 23 مارچ کو ایک جاسوس کوحراست میں لیا۔ اس جاسوس کی گرفتاری اس وقت عمل میں لائی گئی تھی جب غزہ کی پٹی میں القسام بریگیڈ نے مشقوں کا آغاز کیا۔
’المجد‘ سیکیورٹی ویب سائیٹ کے مطابق پولیس نے 25 مارچ کو ایک کارروائی کےدوران 37 سالہ ایک مشتبہ جاسوس کو حراست میں لیا۔ ملزم غزہ میں ٹیکسی ڈرائیور ہے اور اجرت پر گاڑیاں فراہم کرتا ہے۔ وہ غزہ میں فلسطینی مزاحمت کاروں کے بارے میں اسرائیلی خفیہ اداروں کو معلومات فراہم کرنے میں ملوث رہا ہے۔
تفتیش کے دوران اس نے بتایا کہ صہیونی ریاست فلسطینیوں کی واپسی ریلیوں سےخوف زدہ ہے۔
ملزم نے بتایا کہ اسرائیلی انٹیلی جنس حکام نے اس سے کہا کہ وہ اپنی ٹیکسی سروس کے ذریعے لوگوں کو فلسطینیوں کی واپسی ریلیوں کے خلاف اکسائیں۔ وہ لوگوں کو یہ کہتا رہا ہے کہ واپسی ریلیوں کا کوئی فایدہ نہیں۔ اس کے علاوہ وہ ریلیوں کے ملتوی ہونے یا ان کے منسوخ ہونے کی افواہین بھی پھلایات رہا ہے۔
ملزم نے بتایا کہ وہ 2011ء سے غزہ کی پٹی میں اسرائیلی حکام کے ساتھ رابطے میں ہے۔ اس نے اسرائیلی فوج اور انٹیلی جنس اداروں کو فلسطینی مزاحمت کاروں کے خلاف اہم معلومات فراہم کیں اور اس کی فراہم کردہ معلومات کی روشنی میں اسرائیلی حکام غزہ میں فلسطینی مزاحمتی مراکز پر بمباری کرتے رہے ہیں۔