اسرائیلی انٹیلی جنس حکام نے مقبوضہ بیت المقدس کے ایک سرکردہ اور بزرگ سماجی رہ نما کی گھر پرجبری نظربندی میں اکتالیسویں بار توسیع کر دی ہے۔ صہیونی حکام کی طرف سے کہا گیا ہے کہ 15 ستمبر 2018ء فلسطینی رہ نما عبدالطیف غیث کی گھر پرنظربندی کی توسیع کی گئی ہے۔
خیال رہے کہ عبدالطیف غیث ایک سرکردہ قومی اور سماجی رہ نما ہیں۔ صہیونی حکام نے انہیں کئی سال سے بیت المقدس میں ان کے گھر پر نظر بند رکھا ہوا ہے۔ انہیں غرب ادن میں داخل ہونے سے روک دیا گیا ہے۔ صہیونی حکام کا کہنا ہے کہ غیث کی القدس اور غرب اردن میں آمد ورفت امن وامان میں خلل ڈالنے کا موجب بن سکتی ہے۔
خیال رہے کہ عبدالطیف غیث کو 9 اکتوبر 2011ء کو بیت المقدس میں ان کے گھر پر نظربند کردیا گیا تھا۔ اس کے بعد ان کی گھر پر جبری نظربندی میں مسلسل توسیع کی جاتی رہی ہے۔
بیت المقدس سے تعلق رکھنے والے 75 سالہ عبدالطیف غیث معروف سماجی اور قومی شخصیت ہیں۔ وہ فلسطین میں قائم انسانی حقوق کی تنظیم ضمیر فاؤنڈیشن کے بانی ہیں۔ سنہ1992ء میں اس تنظیم کے قیام کے بعد وہ اس تنظیم کے چیئرمین بورڈ آف ڈائریکٹر رہے ہیں۔
انہوں نے سنہ 2004 اور 2005ء کے دوران انتظامی قید کے تحت جیل میں گذارا جب کہ وہ مجموعی طورپر 8 سال اسرائیلی زندانوں میں پابند سلاسل ہیں۔