اسرائیلی فوج نے فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے مختلف شہروں میں موجود جامعات اور شہری آبادیوں میں تلاشی کی مہم کے دوران مزید 20 فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا ہے۔ گرفتارکیے جانے والوں میں طلباء بھی شامل ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق گذشتہ شام اسرائیلی فوج نے غرب اردن کے شمالی شہر نابلس میں جامعہ بیرزیت پر چھاپہ مارا اور وہاں موجود طلباء تنظیم اسلامک بلاک کے کارکنوں سمیت متعدد طلباء کو حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کردیا۔
مقامی ذرائع نے بتایا کہ صہیونی فوج کی بھاری نفرح اسلحہ تانے بیرزیت کے ہاسٹل میں جا گھسی اور وہاں پر موجود تین طلباء کو حراست میں لے لیا۔ گرفتار ہونے والے طالب علموں کی شناخت یحییٰ علوی، احمد ابو یوسف اور احمد ریان کے ناموں سے کی گئی ہے۔
دو فلسطینی نوجوانوں کو جنوب مشرقی نابلس کے عربدہ قصبے سے حراست میں لیا گیا۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ اسرائیلی فوج نے نابلس میں شمالی علاقوں، جبل الطور، اور دیگر مقامات پر چھاپے مارے اور شہریوں کے گھروں میں گھس کر لوٹ مار کے ساتھ خواتین اور بچوں کو زدو کوب کیا۔ اس دوران قابض فوج نے سابق اسیر 23 سالہ حمزہ مامون جعارہ اور معتز العفوری کو حراست میں لے لیا۔
ادھر مقامی سماجی کارکن بشارالقریوتی نے بتایا کہ قریوت کے مقام پر 25 یہودی آباد کاروں نے دھاوا بولا اور اشتعال انگیز حرکات کے ذریعے فلسطینیوں کو مشتعل کرنے کی کوشش کی گئی۔
شمالی شہر جنین میں تلاشی کے دوران چار فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا۔ عینی شاہدین نے بتایا کہ اسرائیلی فوج کی گھر گھر تلاشی کے دوران سابق اسیر بسام نبیل ذیاب، محمد عبدالرحمان ابو الرب اور محمد خلیل کمیل کو گرفتار کیا گیا۔ اک فلسطینی شہری کو عقابا کے سے حراست میں لیا گیا جس کی شناخت احمد غنام کے نام سے کی گئی ہے۔
شمالی بیت المقدس میں قلندیہ پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی فوج کی چھاپہ مار کارروائی کے دوران احمد مازن شحدہ، انس جہاد الشوعانی، بیت لحم سے نور النجار، الخلیل سے عبدالحمید عطیہ البدوی، عزالدین ابو باسل، تامر عماد السعدہ اور تامر جہاد البو کو حراست میں لے لیا گیا۔