فلسطینی محکمہ امور اسیران کی طرف سےجاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ سابق اسیر 48 سالہ حسن یوسف الشوامرہ اسرائیلی جیل میں لگنے والی بیماری کے باعث گذشتہ روز چل بسے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطینی امور اسیران کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ اسیر شوامرہ اسرائیلی جیل میں پابند سلاسل تھے جب انہیں کینسر کا مرض لاحق ہوا۔ اگرچہ مرض کی ابتدا ہی میں تشخیص کرلی گئی تھی مگرصہیونی حکام نے انہیں کسی قسم کی طبی سہولت مہیا نہیں کی۔ وہ کئی سال اسی طرح جیل میں بیمار اور لاعلاج پڑے رہے۔ بالآخر انہیں جولائی 2017ء کو رہا کیا گیا۔ رہائی کے بعد وہ مسلسل اسپتالوں میں زیرعلاج رہے۔
اسیر الشوامرہ دماغ کے سرطان میں متبلا تھے۔ ان کے اہل خانہ نے بروقت رہائی کا مطالبہ کیا مگرصہیونی حکام ٹال مٹول کرتے رہے جس کے نتیجے میں ان کا مرض مسلسل بڑھتا گیا جو بالآخر جان لیوا ثابت ہوا۔