جمعه 15/نوامبر/2024

’ 42 واں یوم الارض‘۔۔۔ غرب اردن پر غاصبانہ صہیونی قبضہ جاری

منگل 27-مارچ-2018

مقبوضہ فلسطین میں سنہ 1976ء میں فلسطینیوں کی املاک پرحملوں اور الجلیل شہرمیں فلسطینیوں کے قتل عام کےخلاف فلسطینیوں کے احتجاجی مظاہرے جاری ہیں۔ دوسری جانب اسرائیل میں یہودی توسیع پسندی کے خلاف سرگرم اسرائیلی انسانی حقوق گروپ ’اب امن‘ نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ 2017ء کی نسبت رواں سال غرب اردن میں یہودی توسیع پسندی اور فلسطینی اراضی پر قبضے کی کارروائیوں میں 17 فی صد اضافہ ہوا ہے۔

 خیال رہے کہ 30 مارچ سنہ 1976ء کو انتہا پسند یہودیوں اور اسرائیلی فوج نے مقبوضہ فلسطینی کے شہرالجلیل اور صحرائے نقب میں کم سے کم چھ فلسطینیوں کو شہید کرکے ان کی املاک قبضے میں لے لی تھیں۔ فلسطینی تیس مارچ سنہ 1976ء کے اس دن کو”یوم الارض” کے نام سے یاد کر تے ہیں۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق یوم الارض کے حوالے سے جلسے جلوسوں کا سلسلہ جاری ہے۔ کل سوموار کو مقبوضہ فلسطین کے سنہ 1948ء میں اسرائیلی قبضے میں چلے جانے والے علاقے یافا میں ہزاروں افراد نے اسرائیلی مظالم کی یاد میں ریلی نکالی۔ احتجاجی مظاہرے کا اہتمام سپریم عرب فالو اپ کمیٹی اور یافا کی دیگرمختلف تنظیموں کی جانب سے کیا گیا تھا۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گذشتہ برس غرب اردن کی 59 یہودی کالونیوں میں 6 ہزار 720 گھروں کی تعمیر شروع کی گئی۔ سال 2017ء کے دوران 2783 نئے مکانات مکمل کیے گئے۔ سنہ 2009ء میں بنجمن نیتن یاھو کے اسرائیلی وزیراعظم بننے کے بعد غرب اردن اور دوسرے فلسطینی علاقوں میں یہودی توسیع پسندی میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے۔

مختصر لنک:

کاپی