اسرائیلی حکام نے ایک فلسطینی شہری کی جیل سے رہائی کے اعلان کے بعد اسے دوبارہ قید کردیا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق مطابق43 سالہ الشیخ اسماعیل طلب النطاح کو چار ماہ تک انتظامی قید میں رکھنے کے بعد دو روز قبل اس کی رہائی کا اعلان کیا مگر اسرائیلی پراسیکیوٹر جنرل نے اس کی انتظامی قید میں مزید چار ماہ کی توسیع کردی۔
فلسطینی اسیران میڈیا سینٹر کی ترجمان امینی طوی نے بتایا کہ النطاح کو اس وقت جزیرہ نما النقب کی جیل میں ڈالا گیا ہے۔ اسرائیلی جیل حکام نے انہیں رہا کرنے کا فیصلہ کیا تھا مگر صہیونی پراسیکیوٹر نے رہائی کا فیصلہ مسترد کرتے ہوئے ان کی مدت حراست میں مزید چار ماہ کی توسیع کردی۔
الطویل نے بتایا کہ اسماعیل النطاح کےاہل خانہ کی رہائی کی خبر سن کر اس کے اہل خانہ کی بڑی تعداد جیل کے باہر انتظار کرتی رہی مگر طویل انتظار کے بعد انہیں بتایا کہ النطاح کو رہانہیں کیا جا رہا ہے۔
خیال رہے کہ النطاح کو اسرائیلی فوج نے 23 جولائی 2017ء کو حراست میں لیا تھا۔ ان کا رہائشی تعلق اذنا قصبے سے ہے۔ تلاشی کےدوران اسرائیلی فوج نے ان کے گھرمیں بڑے پیمانے پر لوٹ ماراور توڑپھوڑ بھی کی تھی۔