فلسطین میں قائم صہیونی ریاست کی انتہا پسند یہودی تنظیمیں مسجد اقصیٰ میں تلمودی تعلیمات کے مطابق مذہبی رسومات کی ادائی کے ساتھ ساتھ ایک قدم اور آگے بڑھ کر قبلہ اول میں ’ایسٹر کی قربانی‘ دینے کے مذموم اور اشتعال انگیز اقدام کی تیاری کررہی ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق ’ہیکل سلیمانی‘ کے پرچم تلے جمع یہودی مذہبی گروپوں کے اتحاد نے وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کو ایک مکتوب ارسال کیا ہے جس میں علاقائی اور عالمی حالات نے یہودیوں کے لیے جبل المکبر[مسجد اقصیٰ] میں ایسٹر تہوار کے موقع پر جانوروں کی قربانی دینے کی راہ ہموار کردی ہے۔
مکتوب میں مزید کہا گیا ہے کہ ہیکل سلیمانی کی مسماری کے بعد اس جگہ پر جانوروں کی قربانی دینے کی بار بار کوشش کی گئی ہے مگر بہ وجوہ ایسا نہیں ہوسکا ہے۔
عبرانی ٹی وی 7 کی رپورٹ کے مطابق یہ مکتوب ‘ہیکل سلیمانی اتحاد‘ نامی گروپ کی طرف سے جاری کیا گیا ہے۔ یہ اتحاد 15 سال قبل قائم کیا گیا تھا جس کی نگرانی اور باقاعدہ سرپرستی القدس میں قائم یہودی بلدیہ کررہی ہے۔ ماضی میں یہ گروپ خفیہ طورپر سرگرم رہا ہے مگر حالیہ ایام میں اس کے عناصر کھلے عام اپنے اجلاس منعقد کرتے اور قبلہ اول کی جگہ ہیکل سلیمانی کی تعمیر کا پرچارک کرتے رہے ہیں۔ مسجد اقصیٰ پردھاووں میں بھی یہ گروپ پیش پیش ہے۔
یہودی کلینڈر کے مطابق ایسٹر کا تہوار 14 اپریل کو منایا جاتا ہے۔