اسرائیلی عدالت سے اسرائیلی فوجی کو تھپڑ رسید کرنے کے الزام میں آٹھ ماہ قید کی سزا پانے والی فلسطینی کم عمر مزاحمت کار عہد تمیمی کے ساتھ عالمی سطح پر یکجہتی مظاہرے جاری ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق کل بدھ کو ترکی کے شہر اسستنبول میں ترکی کی جامعات کی طلباء یونین نے عہد تمیمی کے ساتھ اظہار یکجہتی ریلی نکالی۔ ریلی میں شریک ہزاروں طلباء اور سول سوسائٹی کے کارکنوں نے اسیرہ عہد تمیمی کی تصاویر اور فلسطینی قومی پرچم اٹھا رکھے تھے۔ مظاہرین نے ہاتھوں میں اٹھائے بینروں اور کتبوں پر عہد تمیمی کی حمایت اور اسرائیلی ریاست کے خلاف نعرے بھی درج تھے۔
استنبول یونیورسٹی کے باہر ہونے والے اس احتجاجی اور یکجہتی مظاہرے میں عہد تمیمی کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا گیا۔
یہ مظاہرہ ایک ایسے وقت میں کیا گیا جب دوسری جانب اسرائیل کی ایک فوجی عدالت عہد تمیمی کے مقدمہ کی سماعت کررہی تھی۔ بعد ازاں اسرائیلی پراسیکیوٹر جنرل اور عہد تمیمی کے وکلاء کے درمیان ایک معاہدہ طے پایا جس کے تحت تمیمی کو گرفتاری بعد سے آٹھ ماہ تک پابند سلاسل رکھنے کا حکم دیا گیا۔
استنبول میں ریلی سے خطاب کرتے ہوئے طلباء یونین کے سربراہ فرقان غربہ اوگلو نے کہا کہ عہد تمیمی کے ساتھ جو کچھ ہوا وہ پہلا واقعہ نہیں۔ آئے روز فلسطینیوں کو ایسے ہی حالات کا سامنا ہے۔ فلسطینی بچے اسرائیلی فوج اورپولیس کی منظم ریاستی دہشت گردی کا شکار رہتے ہیں۔