فلسطین کے علاقے غزہ کی واحد بین الاقوامی گذرگاہ رفح دو طرفہ آمد ورفت کے لیے آج جمعہ اور ہفتہ کے ایام میں کھول دی گئی ہے۔
قاہرہ میں فلسطینی سفارت خانے کی طرف سےجاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ رفح گذرگاہ کو آج جمعہ اور ہفتہ کے ایام میں دو طرفہ آمد ورفت کے لیے کھولا گیا ہے۔
رات گئے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ مصری حکام نے جمعرات کو بتایا تھا کہ رفح گذرگاہ کو دونوں طرف پھنسے شہریوں کو ان کی منازل تک جانے کی سہولت کے لیے جمعہ اور ہفتہ کے ایام میں کراسنگ کو کھولا جائے گا۔
قاہرہ میں فلسطینی سفیر اور عرب لیگ میں مستقل مندوب دیاب اللوح نے مصری صدر عبدالفتاح السیسی کا رفح گذرگاہ کھولنے کا خصوصی شکریہ ادا کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ مصری حکومت کی طرف سے رفح گذرگاہ کھولنے سے غزہ کی پٹی کے عوام کی مشکلات کم کرنے میں مدد ملے گی۔ دیاب اللوح نے کہا کہ مصر کی سلامتی پورے خطےاور فلسطین کی سلامتی اور استحکام کے مترادف ہے۔
قبل ازیں 22فروری کو رفح گذرگاہ کو چار روز کے لیے کھولنے کا اعلان کیا گیا تھا چند گھنٹوں کے بعد اسے دوبارہ اچانک بند کردیا گیا تھا۔ اس کے بعد یہ گذرگاہ مسلسل بند رہی ہے۔
رفح گذرگاہ غزہ کو بیرونی دنیاسے ملانے کا واحد راستہ ہے۔ سنہ 2013ء سے یہ گذرگاہ بند ہے۔ اسے صرف ہنگامی طور پرکئی ماہ کےبعد محض چند روز یا چند گھںٹوں کے لیے کھولا جاتا ہے۔ رفح گذرگاہ کی بندش سے غزہ کے لاکھوں افراد کی مشکلات میں اضافہ ہوا ہے۔ بیرون ملک تجارتی سرگرمیاں معطل ہیں۔ بیمارشہری علاج کے لیے بیرون ملک جانے سے قاصر ہیں جب کہ سیکڑوں فلسطینی طلباء بھی پھنسے ہوئے ہیں۔