چهارشنبه 30/آوریل/2025

پابندیوں کے باوجود 50 ہزار فلسطینیوں کی قبلہ اول میں نماز جمعہ

ہفتہ 17-مارچ-2018

قابض صہیونی فوج اور پولیس کی طرف سے عاید کردہ پابندیوں کے باوجود 50 ہزار سے زاید فلسطینی شہریوں نے نماز جمعہ مسجد اقصیٰ میں ادا کی۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق کل جمعہ 16 مارچ کو بیت المقدس کو اسرائیلی ریاست کا دارالحکومت قرار دیے جانے کے 100 دن پورے ہوگئے۔ اس موقع پر فلسطین بھرمیں احتجاجی مظاہرے اور جلسے جلوس بھی نکالے گئے۔ بڑی تعداد میں فلسطینیوں نے مسجد اقصیٰ میں نماز جمعہ ادا کی۔

اسرائیلی فوج نے فلسطینیوں کو نماز جمعہ کی ادائی سے روکنے کے لیےالقدس کو فوجی چھاؤنی میں تبدیل کررکھا تھا۔

مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ صہیونی ریاست کی طرف سے عاید کردہ پابندیاں توڑ کر فلسطینی قبلہ اول میں پہنچنے اور نماز ادا کرنے میں کامیاب رہے۔ مسجد کے تمام اندرونی حال اور بیرونی احاطے نمازیوں سے کھچا کھچ بھرے ہوئے تھے۔

ذرائع کے مطابق اسرائیلی فوج نے فلسطینی نمازیوں کی جامہ تلاشی کا سلسلہ بھی جاری رکھا۔ مسجد اقصیٰ کے اطراف میں اسرائیلی فوج اور پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی تھی۔

ادھر مسجد اقصیٰ کے امام وخطیب الشیخ عکرمہ صبری نے نماز جمعہ کی امامت اور خطابت کے دوران ’صدی کی ڈیل‘ نامی امریکی منصوبے کو مسلم امہ کے منہ پر طمانچہ قرار دیا۔

الشیخ عکرمہ صبری نے بیت المقدس کے فلسطینی باشندوں سے شہریت سلب کرنے کی صہیونی سازشوں کی بھی مذمت کی اور کہا کہ اسرائیل نام نہاد قوانین کی آڑ میں قبلہ اول کو یہودیانے کی سازشیں کرنے کے ساتھ ساتھ القدس کے فلسطینی باشندوں ک وہاں سے بے دخل کررہا ہے۔

مختصر لنک:

کاپی