اقوام متحدہ نے ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ برما میں روہنگیا نسل کے مسلمانوں کو مسلمان ہونے کی پاداش میں ریاستی جرائم کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے ترجمان اسٹیفن ڈوگریک نے نیویارک میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ روہنگیا میں مسلمان خواتین کو ریاستی سرپرستی میں منظم جنسی جرائم اور ریپ کا نشانہ بنایا گیا۔ مغربی برما کی روہنگیا ریاست میں مسلمانوں کوقتل، تشدد اور عصمت ریزی کا نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔ انہیں صرف مسلمان ہونے کی سزا دی گئی۔
ترجمان نے مزید کہا کہ اقوام متحدہ کے مندوب برائے انسداد جنسی جرائم اداما ڈیینگ نے کہا کہ انہوں نےبنگلہ دیش میں پناہ لینے والے رونگیا کے ستم رسیدہ مسلمانوں اور جنسی ہوس کا نشانہ بنائی گئی خواتین سے ملاقات کی۔ متاثرین سے مل کر یہ ثابت ہوتا ہے کہ روہنگیا میں مسلمانوں کو ایک منظم انداز میں نسل کشی کے ساتھ ساتھ جنسی جرائم کا نشانہ بنایا گیا۔
ڈینگ کا کہنا ہےکہ انہوں نے بنگلہ دیش میں روھنگیا مسلمانوں کے کیمپوں کا دورہ کیا اور اس دورے کے دوران سول سوسائٹی کے کارکنوں اور متاثرین سے ملاقاتیں کیں۔
خیال رہے کہ گذشتہ برس 25 اگست کے بعد روہنگیا میں پولیس اور فوج کے منظم تشدد کے باعث ہزاروں روہنگیا مسلمان شہید اور 7 لاکھ نقل مکانی کے بعد بنگلہ دیش میں پناہ لینے پر مجبور ہوگئے تھے۔