اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو نے کرپشن کیسز کے بعد اپنے حکومتی اتحادیوں پر زور دیا ہے کہ وہ ان کی تین شرائط تسلیم کریں یا نئے انتخابات کے لیے تیار رہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق کل اتوار کو اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کی قیادت میں کابینہ کا اہم اجلاس ہوا۔ اجلاس میں اتحادی جماعتوں کے ارکان نےبھی شرکت کی۔
عبرانی اخبارات کے مطابق نیتن یاھو نے اپنے اتحادیوں کو کہا کہ وہ لیکوڈ کے ساتھ پائے جانے والے اختلافات اور تنازعات کو ختم کریں ورنہ وہ پارلیمنٹ کو تحلیل کرکے قبل از وقت انتخابات کا اعلان کرسکتے ہیں۔
نیتن یاھو کے مقربین کہنا ہے کہ گذشتہ روز ہونے والے اجلاس میں حریدیم کی جماعتوں نے بھی شرکت کی۔ نیتن یاھو اپنی حکومت اپنی مدت پوری کرنے تک اقتدار پر رہنے کےخواہاں ہیں۔ حریدیم نومبر 2019ء تک نیتن یاھو کے اقتدار میں رہنے کے حامی ہیں۔
اجلاس کے بعد نیتن یاھو کے دفتر سے جاری ایک بیان کہا گیا ہے کہ نیتن یاھو نے اپنے حکومتی اتحادیوں پر زور دیا ہے کہ وہ ان کی تین شرائط پرعمل درآمد کو یقینی بنائیں ورنہ وہ قبل از وقت انتخابات کرانے پر مجبور ہوں گے۔ وزیراعظم نے زور دیا ہے کہ مشیر قانون ’بھرتی سے متعلق قانون کو منظور کریں، حریدیم طبقے کی نمائندہ جماعتیں اس کی توثیق کریں۔ وزیر خزانہ موشے کحلون کنیسٹ میں اس پر تینوں پر ہونے والی رائے شماری میں شامل ہوں، وزیر دفاع آوی گیڈور لائبرمین بھی ان کا ساتھ دیں اور نومبر 2019ء تک ان کی حکومت کو چلنے میں مدد کریں۔
توقع ہے کہ نیتن یاھو آج تمام سیاسی جماعتوں کے رہ نماؤں سے بھی ملاقات کریں گے اور ان سے موجودہ بحران سے نکلنے میں مدد پر زور دیں گے۔
نیتن یاھو کے مقرب ذرائع کا کہنا ہے کہ سیاسی جماعتوں نے نیتن یاھو کے اقتدار کو بچانے کے لیے لچک دکھانے پر آمادگی ظاہر کی ہےاور کوئی بھی قبل از وقت انتخابات کا خواہاں نہیں ہے۔
حکومتی اتحادیوں میں یسرائیل بیتونو کے ارکان نے نیتن یاھو کو ایک مکتوب لکھا ہے جس میں ان کا کہنا ہے کہ اگر وزیراعظم قبل از وقت انتخابات کا اعلان کرتے ہیں تو وہ اکتوبر تک اسے ملتوی کردیں۔ تاہم ذرائع کاکہنا ہے کہ اگر دیگر سیاسی جماعتوں نے نیتن یاھو کے ساتھ تعاون نہ کیا تو وہ کم وقت میں نئے پارلیمانی انتخابات کا اعلان کرسکتے ہیں۔