پنج شنبه 01/می/2025

اسرائیل سلامتی کونسل کی مستقل رکنیت کے مطالبے سے دست بردار

پیر 12-مارچ-2018

اسرائیل کے عبرانی ذرائع ابلاغ نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ اسرائیلی حکومت سلامتی کونسل کی مستقل رکنیت کے مطالبے سے دست بردار ہونے پرغور کررہی ہے۔

عبرانی ٹی وی ’i24‘ نے اپنی رپورٹ میں وزارت خارجہ کے ایک ذمہ دار ذریعے کے حوالے سے بتایا ہےکہ حکومت سلامتی کونسل کی مستقل رکنیت کے مطالبے سے دست بردار ہونے پر غور کررہی ہے۔

اسرائیلی سفارتی ذرائع کا کہنا ہےکہ ابھی تک حکومت نے سلامتی کونسل کی مستقبل رکنیت کے لیے مطلوبہ مہم شروع نہیں۔ وزارت خارجہ کے عملے کا کہنا ہے کہ ملک میں انتخابات کا امکان مزید بڑھ گیا۔ اس لیے موجودہ حکومت سلامتی کونسل میں کسی پیش رفت میں زیادہ دلچسپی نہیں لے رہی۔

ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو نے سلامتی کونسل کی مستقل رکنیت کے حوالے سے کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا تاہم وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ موجودہ حالات میں اسرائیل سلامتی کونسل کی مستقل رکنیت کے حصول میں کامیاب نہیں ہوسکتا۔

عبرانی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق بیلجیم اور جرمنی نے اسرائیل کی طرف سے سلامتی کونسل کی مستقل رکنیت سے دست برداری کے مطالبے کو مسترد کردیا ہے۔

آئندہ سال جون میں سلامتی کونسل کے مستقل ارکان کے چناؤ کے لیے اسرائیل نے ابھی تک موثر حصہ نہیں لیا۔ نیتن یاھو جو وزارت عظمیٰ کے منصب کے ساتھ ساتھ وزارت خارجہ کا قلمدان بھی سنھبالے ہوئے ہیں فی الحال سلامتی کونسل کی مستقل رکنیت کے حصول میں زیادہ دلچسپی نہیں رکھتے۔

سلامتی کونسل کئ دو سیٹوں پر جرمنی، بیلجیم اور اسرائیل کے درمیان مقابلہ متوقع ہے۔ سلامتی کونسل کی مستقل رکنیت کے حصول کے لیے جنرل اسمبلی کے دو تہائی ارکان کی حمایت ضروری ہے مگر اسرائیل جنرل اسمبلی میں دو تہائی اکثریت حاصل کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکتا۔

مختصر لنک:

کاپی