جمعه 15/نوامبر/2024

اسرائیلی عدالت نے شہید فلسطینی کا جسد ورثاء کو دینے سے روک دیا

جمعہ 9-مارچ-2018

اسرائیل کی سپریم کورٹ نے دو ہفتے قبل غزہ کی پٹی میں سمندر میں ماہی گیری کے دوران اسرائیلی فوج کی گولیاں لگنے سے شہید ہونے والے فلسطینی کا جسد خاکی ان کے ورثاء کے حوالے کرنے سے  روک دیا۔

مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیلی سپریم کورٹ نے غزہ کی پٹی میں جنگی قیدی بنائے گئے فوجی ھدار گولڈن کے اہل خانہ کی طرف سے دی گئی درخواست پر شہید کا جسد خاکی اس کے ورثاء کے حوالے کرنے سے انکار کر دیا۔

خیال رہے کہ فلسطینی شہری اسماعیل ابو ریالہ کو اسرائیلی فوج نے دو ہفتے پیشتر غزہ کے علاقے میں سمندر میں ماہی گیری کے دوران گولیاں مار کر شہید کر دیا تھا۔ قابض فوج نے شہید فلسطینی کا جسد خاکی قبضے میں لے لیا تھا۔

عبرانی ٹی وی 7 کے مطابق غزہ میں یرغمال اسرائیلی فوجی ھدار گولڈن کے اہل خانہ کی طرف سے صہیونی سپریم کورٹ میں ایک درخواست دی گئی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ غزہ میں اسرائیلی بحریہ کی فائرنگ سے شہید ہونے والے فلسطینی کا جسد خاکی اس کےورثاء کے حوالے نہ کیا جائے۔

مختصر لنک:

کاپی