جمعه 15/نوامبر/2024

انسانی حقوق گروپوں کی القدس بارے پر سفارت کاروں کو بریفنگ

جمعہ 9-مارچ-2018

فلسطین کے مقبوضہ بیت المقدس میں قانون اور انسانی حقوق کے سلسلے میں خدمات انجام دینے والے 7 گروپوں نے بین الاقوامی سفارت کاروں کو بیت المقدس کی موجودہ صورت حال کے حوالے سے بریفنگ دی۔

مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق بیت المقدس میں قائم ثقافتی مرکز ’یبوس‘ میں ایک تقریب کا اہتمام کیا گیا جس میں انسانی حقوق کی تازہ ترین صورت حال کے حوالے سےسفارت کاروں کو بریفنگ دی گئی۔
 
مقبوضی بیت المقدس میں ہونے والی اس تقریب میں انسانی حقوق کے کارکنوں نے طرف سے سفارت کاروں کوامریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ کے اعلان القدس اور اس کے بعد پیدا ہونے والی صورت حال پر بریفنگ دی گئی۔

اس موقع پر انسانی حقوق کی تنظیموں الحق، سینٹ ایف، مرکز القدس برائے قانونی معاونت، سماجی ایکشن گروپ، لوکل الائنس، الضمیر، مرکز بدیل، دفاع حقوق القدس اور دیگر اداروں کی طرف سے تفصیلی بریفنگ دی گئی۔

اس موقع پر انسانی حقوق کی کارکن امینہ عبدالحق نے کہا کہ انہوں نے عالمی سفارت کاروں سے القدس کی قانونی صورت حال اور شہر کو اسرائیل کا دارالحکومت قرار دیے جانے کے ٹرمپ کے اعلان کے حوالے سے بات چیت کی گئی۔

اس کے علاوہ بیت المقدس میں یہودی آباد کاروں کی مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی، مسیحی برادری کے مقدس مقامات پر ٹیکس عاید کرنے اور سفارت خانے کی القدس منتقلی جیسے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

امینہ عبدالحق نے کہا کہ صہیونی وزیرقانون ایلیت شاکید القدس کے ’سیکٹر C‘ میں بسنے والے فلسطینیوں کے لیے عدالتی اختیارات وسعت دینےکے لیے کوشاں ہے تاکہ سپریم کورٹ کے اختیارات کو القدس بلدیہ کے ذریعے طے کیا جاسکے۔

اس کے علاوہ اجلاس میں اسرائیلی فوج کے ہاتھوں فلسطینی شہریوں کے گھروں کی مسماری، املاک اور اراضی پر غاصبانہ قبضے، فلسطینیوں کی القدس سے جبرا بے دخلی اور فلسطینیوں کو القدس میں اقلیت میں بدلنے کی اسرائیلی سازشوں پر بریفنگ دی گئی۔

مختصر لنک:

کاپی