جمعه 15/نوامبر/2024

ایمرجنسی کے باوجود سری لنکا میں مسلمانوں پر حملےجاری

جمعرات 8-مارچ-2018

سری لنکا کی پولیس کا کہنا ہے کہ مُسلمانوں کی جان ومال پ رحملوں کا سلسلہ جاری ہے۔ ہنگامی حالت کے باوجود بدھ شرپسند مسلمانوں کی املاک اور مساجد پر حملوں کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق پولیس کا کہناہے کہ بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب کشیدگی کے شکار علاقوں میں حالات نسبتا پرامن رہے مگر کئی مقامات پر پولیس کے سڑکوں پر موجود ہونے کے باوجود بدھ شرپسندوں نے مساجد پر حملے کیے۔ مسلمانوں کی دکانوں اور دیگر املاک کو نذرآتش کرنے کی کوشش کی گئی۔

کینڈی کے علاقے میں بدنظمی پھیلانے کے الزام میں سڑکوں پرآنے والے افراد پر آنسوگیس کی شیلنگ کی۔ پولیس اور شرپسندوں کے درمیان جھڑپوں میں تین پولیس اہلکار زخمی ہو گئے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ ہنگامی حالت نافذ کیے جانے کے بعد شرپسندوں نے ایک سو سے زاید گھروں اور دکانوں ، 40 کاروں کو نذرآتش کیا گیا۔ کینڈی شہر سے 15 کول اور دارالحکومت کولمبو سے 115 کلو میٹر کی مسافت پر واقع تھیلڈینا اور ڈیگانا سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔

خیال رہے کہ سری لنکا میں بدھ مذہب سے تعلق رکھنے والے شرپسندوں نے مقامی مسلمان اقلیت اور ان کی عبادت گاہوں پرحملے شروع کردیے تھے، پرتشدد واقعات میں بڑی تعداد میں مسلمانوں کی املاک کو نقصان پہنچایا گیا ہے اور متعدد مسلماں شہری شہید اور زخمی ہو چکے ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی